مسلسل زیادتی اور نظر انداز کیے جانے پر فاسٹ باؤلر پھٹ پڑے
باغی ٹی وی : مسلسل نظر انداز فاسٹ بالر محمد سمیع کا صبر جواب دے گیا۔ کہتے ہیں کراچی کا کرکٹر ہونے کی سزا مل رہی ہے یا پھر شکل اچھی نہیں، اس ليے کسی کو میں پسند نہیں۔
قومی فاسٹ بالر محمد سمیع بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کےناروا سلوک سے دل برداشتہ ہو کر شکوہ زبان پر لے آئے۔ کہا دو بار تیز ترین گیند کی مگر خراب مشین کا بہانہ بنا کر تیز گیندوں کو تسلیم نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ من پسند کھلاڑیوں کو موقع دیتے ہیں، مجھ پر فکسنگ کے الزامات لگائے مگر میں سرخرو ہوا۔ کچھ لوگ سازش کرنے میں لگے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم اور کرکٹ کمیٹی سے بھی اپیل کی.
فاسٹ بالر محمد سمیع نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ہمیشہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، چار اوور میں تین آوٹ کرنے کے بعد مجھے بولنگ ہی نہیں دی گئی۔
محمد سمیع نے کہا کہ 100 ميل کی رفتار سے انٹرنيشنل کرکٹ ميں گیند کروائی، اس کے بعد مجھے بتایا گیا اسپیڈ گن خراب ہے۔
اُنہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ دوسروں کے لیے بولنگ اسپیڈ مشین ٹھيک ہے، ميرے ليے خراب؟