پشاور: پختونخوا پولیس مثالی ہے کا اعلان ، لیکن حالات نے لگا دیا پھر سوالیہ نشان،

اقلیتی برادری سے انسانیت کا رشتہ بے دریغ ضربکاری کا شکار ، چند مٹھی بھر امن خراب کرنے کو تیارہیں ، شانگلہ کے رہائشی صحافت سے وابستہ ہرمیت سنگھ اپنے مقتول بھائی پرمیت سنگھ کو انصاف دلانے میں ثابت قدم رہے ، شانگلہ کے پرمیت سنگھ کے قتل میں گرفتار مرکزی ملزم کا سنٹرل جیل سے دھمکی آمیز فون، پولیس کی کارکردگی مشکوک ، دعووں پر سوالیہ نشان لگ گیا

ہرمیت سنگھ نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے بھائی کا قاتل سنٹرل جیل میں ہوتے ہوئے پی ٹی سی ایل نمبر سے کال کرکے دھمکیاں دیتا ہے، دباو ڈالتا ہے،صحافی ہوں ، اس ملک کا شہری ہوں ، اقلیت سے ہوں تو کیا ہوا محب وطن ہوں، اداروں اور ذمہ داران سے انصاف کا یقین رکھتا ہو،، سنٹرل جیل سے 302 کے قیدی کی دھمکی آمیز کال پولیس پر سوالیہ نشان ہے، آئی جی پختونخوا اور وزیراعلی نوٹس لیں، ہرمیت سنگھ

ہرمیت سنگھ نے مزید کہا کہ بھائی کے قتل میں ملوث دو ملزم اور قتل پر آمادہ کرنے والی پریم کماری آزاد گھوم رہے ہیں،مجھے اور میرے خاندان کو مختلف طریقوں سے دھمکایا جارہا ہے،انصاف میرا حق ہے اور تحریک انصاف سے امید ہے کہ انصاف کیا جائیگا، نوٹس لیا جائیگا،

Shares: