فارن فنڈنگ کیس خطرناک موڑ پر ، پی ٹی آئی حکومت ہی نہیں‌ جمہوریت بھی خطرے میں ، مبشر لقمان کا نیا وی لاگ

باغی ٹی وی . سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ میں‌ اس وقت اسلام آباد میں ہوں‌ جہاں خبریں بہت گرم ہیں. ان کا کہنا تھا کہ مجھے جیسے خبرین بتائی جارہی ہیں‌. اگر تو سچی ہیں‌تو نہ صرف پاکستان تحریک انصاف کی حکومت جارہی ہے بلکہ جمہوریت کی بساط بھی لپیتی جا رہی ہے .ا ور میں اس طرف مائل ہوں‌ کہ یہ خبر سچی ہو گی .

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے کل الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے اس کو مطلب ہے کہ مولانا وارم اپ ایکسرسائز کر رہے ہیں‌. تاکہ جب وہ دھرنا دیں تو علم ہو سکے کہ کہاں‌ سے کتنی فورس جمع ہو سکتی ہے .

دوسری طرف انہوں نے جو قرارداد الیکشن کمیشن میں داخل کرانی ہے وہ دو دھاری تلوار ہے اب الیکشن کمیشن کو بھی اپنی پرفارمنس دکھانی ہو گی . اکبر ایس بابر جو کہ پی ٹی ائی کے بنیادی قائدین میں‌سے ہیں انہوں‌نے چھ سال قبل فارن فنڈنگ کے الزام میں پارٹی کے خلاف پیٹشن دائر کر رکھی ہے. ان کا دعوی ہے کہ کئی بیرونی ایجنسیاں اور مافیاز نے بھی فنڈنگ کر رکھی ہے.

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اے کا ایک بیان گلے کا پھندا بھی بن رہا ہے کہ پی ٹی آئی اے دو سینئر موسٹ ممبران الیکشن کمیشن گئے ہیں اور انہوں نے الیکشن کمیشن کو مینج کرنے کی کوشش بھی کی ہے. انہوں‌ نے الیکشن کمیشن کو سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ اس کے کیا اثرات ہوں گے . لیکن دونوں‌جانب سے اس کو کوئی بھی تسلیم نہیں‌ کر رہا ہے . نہ حکومت کی جانب سے او ر نہ الیکشن کمیشن کی جانب سے. دونوں اس کو ڈینائی بھی نہیں‌کر رہی .

پی ٹی آئی کو حکومت اس بارے میں‌بہات کوشش کر ہی ہے کہ اس کیس کو سرے ہی سے ختم کر دیا جائے. ایک طرف یہ کہا جارہا ہے کہ اس کیس کو اتنا طول کیوں‌دیا جارہا ہے . اب یہ دھرنا الیکشن کمیشن کو بھی مجبور کر سکتا ہے کہ وہ اس پر ایکشن لے . الیکشن کمیشن کو جواب اگرچہ حکومت کی جانب سے جواب جمع کردیا گیا ہے . لیکن اس میں‌ اقرار کیا گیا ہے . ہم سنے فارن فنڈنگ حاصل کی ہےاور ہم نے دو کمپنیاں‌ ہائر کی تھیں‌ جنہوں ‌نے لوگوں سے دس دس ڈالر لے کر پارٹی کے لیے جمع کرائے تھے. اس کے بعد یہ پیسہ پی ٹی ائی کے اکاؤنٹ میں‌ جمع ہوئی تھی.

مبشر لقمان کا کہان تھا کہ ای سی پی کا کلیئر قانون ہے کہ فارن فنڈنگ کسی صورت بھی چاہیے انفرادی ہو یا کسی کمپنی کے ذریعے سے کسی سیاسی پارٹی کے لے درست نہیں ہے اور جو لے گی وہ ای سی پی کے قوانین کی خلاف ورزی کرےگی .

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ای سی پی کے چیئرمین نے کا ملازمت کا عرصہ تھوڑا رہ گیا ہے اس لیے وہ اس کیس کو کسی طرف لگا کر جائیں‌ گے. اس سلسلے میں‌الیکشن کمیشن نے اپنی کار کردگی دکھانا شروع کی 154 رکن اسمبلی کو نااہل قرار دیا ہے.سولہ جنوری ان اثاثوں کی ڈیڈ لائن تھی جو کہ گزر گئی .

youtube.com/watch?v=miRHYLB7f-I&feature=youtu.be

ان کاکہنا تھا کہ اب فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جولائی 2021 سے پہلے پہلے ہونا ہے . کیونکہ پنجاب اور کے پی کے کے ذمہ داران نے ریٹائر ہونا ہے.

مبشر لقمان کا کہناتھا کہ اس کیس کی کوئی معافی نہیں‌ ہے کہ اس کیس میں‌ پی ٹی آئی کو بین کرنا پڑے گا. اس اگر یہ خبریں‌ سچ ہیں تو پھر پی ٹی آئی حکومت کا مزید ٹھرنا نظر نہیں آتا. اس پارٹی کو کاالعدم ہونا پڑے گا.
انہوں‌ نے کہا ہے کہ میں‌ مجھے یہ علم نہیں‌ کہ حکومت نے کیا جواب دیا ہے اگر تو اس نے تسلیم کر لیا کہ ہم نے فارن فنڈنگ لی ہے تو پھر تو یہ کیس سیدھا سادھا اوپن ایند شٹ ہے پی ٹی ائی کالعدم ہو جائے گی اور اگر گھما پھرا کربات کی تو پھر دیکھتے ہیں‌ آنے والے دنوں میں‌کیا فیصلہ ہوتا ہے .

ان کا کہنا تھا کہ اب جب یہ اسمبلی ممبران جب جب دوبارہ اپنے گوشوارے جمع کروائیں گے تو سب کچھ بھر بحال ہو جائے گا ، یہ کتنا ظلم ہے کہ اگر کوئی ٹیکس نہیں‌ دیتا تو اس کا تو سب کچھ ضبط کر لیا جاتا ہے اور قانون بنانے والے سب کچھ کر رہے ہیں‌. پھر یہ سب کرپشن کا بھاشن دیں‌گے.

Shares: