صوبہ پنجاب میں 5 ارب 11 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے تیلدار اجناس کی کاشت کے فروغ کے منصوبہ پر کامیابی سے عمل درآمد جاری ہے۔  پاکستان میں خوردنی تیل کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر محکمہ زراعت پنجاب تیلدار اجناس کی کاشت کے فروغ کے لئے عملی اقدامات بروئے کار لا رہا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق :
ہم ملکی ضروریات کا صرف 13 فیصد خوردنی تیل پیدا کر رہے ہیں جبکہ بقیہ ضروریات کا 87 فیصد کثیر زرِ مبادلہ خرچ کر کے درآمد کرنا پڑتا ہے جس پر سالانہ 3 کھرب سے زائد روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں جوکہ معیشت پر بوجھ ہیں۔ پٹرولنگ مصنوعات کے بعد سب سے زیادہ زرِ مبادلہ خوردنی تیل کی درآمد پر خرچ کرنا پڑتا ہے۔ محکمہ زراعت کی بہتر حکمت عملی اور تیلدار فصلوں پر دی جانے والی سبسڈی کی وجہ سے تیلداراجناس کے زیر کاشت رقبہ اور پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ پوٹھوہار ریجن میں زیتون کی کاشت کے فروغ کے لئے پنجاب حکومت کی طرف سے 12 لاکھ سے زائد پودے کاشتکاروں کو مفت فراہم کئے گئے ہیں۔ 
   سال 2020-21 میں تیلدار اجناس کے پیدواری اہداف کے حصول کے لئے 68 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ سورج مکھی اور کینولاکی کاشت پر 5 ہزار روپے جبکہ تِل کی کاشت پر 2000 روپے فی ایکڑ سبسڈی فراہم کی جارہی ہے۔ 

Shares: