واشنگٹن:جوبائیڈن محمد بن سلمان سے جمال خاشقجی کے قتل کے بدلے میں معافی کے طوراسرائیل کوتسلیم کروارہے ہیں :سعودی عرب میں سخت بے چینی ،اطلاعات کے مطابق نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے امریکہ کا صدر بنتے ہی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ایک بڑا جھٹکا دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
دی گارڈین کے مطابق نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر نامزد ہونے والی ایوریل ہینیس نے کہا ہے کہ جوبائیڈن انتظامیہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق انٹیلی جنس رپورٹ کو منظرعام پر لائے گی۔ ایورل کا کہنا تھا کہ ”اگر تصدیق ہو گئی تو میں کانگریس کو جمال خاشقجی کے قتل کی خفیہ انٹیلی جنس رپورٹ مہیا کروں گی۔“
اخبار لکھتا ہے کہ جوبائیڈن انتظامیہ کے اس فیصلے کا مطلب بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ امریکہ ممکنہ طور پر جمال خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری شہزادہ محمد بن سلمان پر ڈال سکتی ہے۔ مقتول جمال خاشقجی کی منگیتر ہیتس سیگیز اور انسانی حقوق کے کئی کارکنوں کی طرف سے بھی صدر جوبائیڈن سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اس انٹیلی جنس رپورٹ کو منظرعام پر لائیں جس میں جمال خاشقجی کے قتل کی حقیقت بیان کی گئی ہے۔
دوسری طرف سعودی عرب سخت پریشان ہے اورزیادہ پریشانی محمد بن سلمان کے لیے ہے جس کے بچنے کے بہت کم چانسز ہیں ، اس کے بدلے میں یاتو امریکہ اسرائیل کو تسلیم کروائے گا یا پھراگرمحمد بن سلمان ڈٹ گیا تو پھرایک نئی پراکسی شروع کرکے سعودی عرب کو کمزور سے کمزور تر کیا جائے گا