لاہور:پاک بحریہ کاجہازانسانی ہمدردی کےمشن پربراعظم افریقہ روانہ:”خیرنال جائے تے خیرنال آئے”اطلاعات کے مطابق سنیئر صحافی تجزیہ نگارمبشرلقمان نے کہا ہے کہ یہ جان کر کہ پاک بحریہ کا جہاز انسانی ہمدردی کے مشن پر افریقی ممالک کے دورے پر روانہ ہوا ہے انہیں توبہت زیادہ خوشی ہوئی ہے
اپنے پیغام میں مبشرلقمان نے کہا ہے کہ جبوتی کی پریشان حال عوام کے لیے پاکستان کی طرف سے 50 ٹن چاول ایسے ہی سوڈان کے لیے 50 ٹن چاول کا تحفہ ہماری اچھی اقدار کی علامت ہے
1/2
A Pakistani Ship is on an unprecedented, longest humanitarian assistance and disaster relief mission in Pak navy’s historyFrom Djibouti (50Tons Rice) it moves to Sudan (50 Tons rice) and then all the way around the continent to Benin (900 MT Rice for Niger)
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) January 22, 2021
ان کا کہنا تھا کہ ان کی اطلاع کے مطابق ایسے ہی اس براعظم کے دیگرقحظ زدہ ممالک میں 900 ٹن چاول بھی تقسیم کیا جائے گا ، مبشرلقمان نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس موقع پر دعا دیتے ہوئے کہاہے کہ "خیر نال جائے تے خیرنال آئے”اس سے بڑھ کراورخوشی نہیں ہوسکتی
2/2and then conducts Port call n Kenya before returning
1000mt rice is gift by business community in Karachi and naval ship is on redeployment for this particular soft power projection mission in critical waters
Well Done 👍 Pakistan 🇵🇰
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) January 22, 2021
مبشرلقمان نے اس موقع پر کراچی کے ان انسان دوست شخصیات کو بھی سلام پیش کیا ہے جنہوںنے 1000 ہزارٹن چاول خدمت انسانیت کے لیے وقف کیا ہے
یاد رہ کہ پاک بحریہ کا جہاز ‘پی این ایس نَصر’ انسانی ہمدردی کے مشن کی تکمیل کے سلسلے میں مختلف افریقی ممالک کے دورے پر روانہ ہوگیا۔
ترجمان پاک بحریہ کے مطابق جہاز کے دورے کا مقصد قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کو مدد فراہم کرنا ہے۔
پاک بحریہ کا جہاز سیلاب زدہ اور خشک سالی سے متاثرہ افریقی ممالک کے عوام کے لیے اشیائے خور و نوش پر مشتمل امدادی سامان سے لیس ہے۔
پاک بحریہ کے ترجمان نے کہا کہ اس دورے کے دوران پی این ایس نَصر جبوتی، سوڈان اور نائجر میں امداد فراہم کرنے کے ساتھ ممباسا، کینیا کا خیر سگالی دورہ بھی کرے گا۔
پی این ایس نَصر کے دورے کا مقصد وزارت خارجہ اور حکومت کی ‘اِنگیج افریقہ’ پالیسی کے تحت افریقی ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کا فروغ اور باہمی تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنا ہے۔