لاہور: پاکستانی ایئرلائنزپرپابندی اقوام متحدہ نہیں ایک ذیلی ادارے نے لگائی ہے:معاملات ٹھیک ہوجائیں گے،اطلاعات کے مطابق پاکستان کے سنیئر
صحافی تجزیہ نگاراورفضائی سفرپرماہرانہ گفتگو کرنے والے اینکرپرسن مبشرلقمان نے اقوام متحدہ کی طرف سے اپنے ملازمین کو پی آئی اے کی پروازوں پرسفرکرنے سے روکنے والی خبروں پرمحتاط گفتگو کرنے کا مشورہ دیا ہے
مبشرلقمان کہتے ہیں کہ یہ پاکستانی ایئرلائنزپرپابندی اقوام متحدہ نہیں ایک ذیلی ادارے نے لگائی ہے:معاملات ٹھیک ہوجائیں گے: ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں اس وقت فضائی سفر کےحوالے سے ایسے واقعات سامنے آرہے ہیں کہ کہیں کرونا وائرس کی وجہ سے اورکہیں باہمی معاملات میں سردمہری کی وجہ سے ایسے واقعات ہوجاتے ہیں
ICAO is a sub body of UNO. Therefore its concerns are UNO concerns. Natural … https://t.co/9PiQGuy4d6
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) January 23, 2021
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف یہ فیصلہ اصل میں کچھ پاکستان مخالف قوتوں کی لابنگ کی وجہ سے ہوا ہے دوسرا یہ بھی تسلیم کرنا چاہیے کہ بہر کیف پاکستان میں جعلی اور بوگس دستاویزات پرجعلی پائلٹوں کے معاملے نے بھی اس فیصلے کو ممکن بنایا ،
ان کا کہنا تھا کہ یہ روزہ مرہ کے معاملات ہیں ان کو اس انداز سے ہی دیکھنا چاہیے نہ کہ اس قدراچھال دیا جائے کہ پھر اصل ایشو سے توجہ ہی ہٹ جائے
یاد رہے کہ آج اقوام متحدہ نے اپنے اسٹاف کو کسی بھی پاکستانی ائیرلائن سے سفر کرنے سے روک دیا، نجی ٹی وی کے مطابق اقوام متحد کی جانب سے یہ فیصلہ مشکوک لائسنس کی تحقیقات کے باعث کیا گیا جس کے بعد اقوام متحدہ نے اپنے اسٹاف کو افغانستان کیلئے رجسٹرڈ
ائیرلائن سے سفر کرنے کی اجازت دی،خیال رہے کہ چند ماہ قبل وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ 262پاکستانی پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں۔