احتساب عدالت نے سیکرٹری صحت کو شہباز شریف کی میڈیکل رپورٹس فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کی میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا۔
لاہور کی احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے تین صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ شہباز شریف کے ذاتی معالج پروفیسر عارف خان، پروفیسر عقیل باری اور پروفیسر طاہر نصر کو شامل کیا جائے، شہباز شریف کی درخواست کے مطابق برین ٹیومر اور کینسر کے مریض ہیں، لیگی رہنما کو میڈیکل رپورٹس فراہم کرنا قانونی حق ہے، شہباز شریف کی درخواست کو قانون کے مطابق نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
شہباز شریف نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا تھا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میں جو کچھ کہا اس پر کسی نے اعتراض نہیں کیا ،نیب کو کرپشن نہیں ہر منصوبے میں بچت ملے گی ،یہ منی لانڈرنگ کیس میں قیامت تک میرے خلاف دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکتے
شہباز شریف نے عدالت میں کہا کہ ابھی تک میرا میڈیکل بورڈ نہیں بن سکا،جیل والوں نے بتایا رپورٹس عدالت میں پیش کردیں، جس پر عدالت نے کہا کہ اس درخواست پر آج آرڈر کردوں گا،
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں ہوئی، ڈیلی میل میں خبر شائع کر کے پاکستان کو بدنام کیا گیا، نیب کو کرپشن نہیں، ہر منصوبے میں پیسے کی بچت ملے گی،خبر شائع ہوئی تو برطانوی حکومت نے اتوار کو آفس کھول کر تحقیقات کیں، برطانیہ میں اتوار کی چھٹی اہم ہوتی ہے، برطانیہ میں اتوار کو دفاتر کھول کر تحقیقات کی گئیں،یہ الٹے بھی ہوجائیں تو بھی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے،








