اسلام آباد:وفاقی دارلحکومت کے تھانہ گولڑہ کی حدود سے ایک نوجوان دوشیزہ کی جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے ،پولیس نے لاش قبضہ میں لیکر تفتیش شروع کر دی ہے ،معلومات کے مطابق ہومیو سائیڈ نے ابتدائی تفتیش میں لاش کی شناخت نہ کر سکی جس کے نتیجہ میں پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ،آئی جی قاضی جمیل الرحمن کی ہدایت پر نامعلوم قاتل کی تلاش شروع کر دی گئی ہے
ذرائع کے مطابق ہفتے کو جنگل کے قریب آس پاس گھوٹی موڑ کے قریب نامعلوم خاتون کی لاش برآمد ہوئی تھی جسے آگ لگا دی گئی تھی۔ پولیس نے تفتیش کے لئے کچھ مشتبہ افراد کو پکڑ لیا ہے۔ شاہ اللہ دتہ کے قریبی جنگل کے ایک سرکاری ملازم چوکیدارہمایوں کبیرنےگولڑہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی کہ وہ ڈیوٹی پر تھا جب اس کے ساتھی حامد خان نے اسے اس کے بارے میں اپنے موبائل فون پر مطلع کیا۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ (پی ایس) گولڑہ شریف کی حدود شاہ اللہ دتہ کے قریب نامعلوم ملزمان 21 سالہ خاتون کو کنسلا کے پہاڑی علاقے میں لے گئے۔ انھوں نے مبینہ طور پر بچی کو تشدد کا نشانہ بنایا اوراس پرپٹرول چھڑک کراسے جلا دیا۔
ذرائع کے مطابق بعد میں ملزمان نے بچی کی لاش کو گھسیٹا اور پہاڑی کی چوٹی سے گہری کھائی میں پھینک دیا۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ مقامی افراد نے لاش کی موجودگی سے پولیس کو آگاہ کیا۔
اطلاع کے بعد ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) صدر زون سجاد بخاری کی سربراہی میں پولیس کی ٹیم فارنسک کے ماہرین اور ہومائیڈ انویسٹی گیشن یونٹ کے تفتیش کاروں کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ پولیس اہلکار شواہد اکٹھے کیں اور پوسٹ مارٹم کے لئے جسم کو پمز منتقل کردیا۔
ڈی ایس پی سجاد بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا "ابھی تک پولیس بچی کی شناخت نہیں کر سکی۔ انہوں نے بتایا کہ ایچ آئی یو کے تفتیش کاروں اور فرانزک ماہرین نے جسم سے نمونے لئے ہیں اور مزید کارروائی کے لئے فرانزک لیب لاہور روانہ کردیئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "تفتیش کاروں نے پہلو کی چوٹی پر لڑکی کو لانے والے مردوں کی شناخت کے لئے قریبی علاقوں سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی ہیں۔” انہوں نے بتایا کہ نامعلوم قاتلوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔








