جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے وفاقی حکومت کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔سرگودھا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان خود این آر او کی وجہ سے یہاں موجود ہیں، میرا چور زندہ باد آپ کا چور مردہ باد ایسے نظام کو نہیں مانتا۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو سیاست کیلئے استعمال کرنا ظلم ہے، آج پنجاب میں کہیں بھی تبدیلی نہیں، لوگ چاہتے تھے کارخانے بنیں، انہوں نے لنگرخانے بنادیے، مہمان اداکاروں کوبھاگنے نہیں دیں گے، عمران خان خود این آر او کی وجہ سے یہاں موجود ہیں
یہ نظام کرپٹ اشرافیہ کاتحفظ کررہاہے، اس نظام نےکبھی غریب آدمی سےوفاداری نہیں کی، آج مہنگائی کاجن بوتل سےباہرہے،کنٹرول کرنےوالا کوئی نہیں ، وزیر اعلی پنجاب ریموٹ کے ذریعے چلتا ہے ، موجودہ اور سابقہ دونوں حکومتیں کرپٹ ہیں، دونوں نا اہل ہیں۔ مہنگائی کنٹرول سے باہر ہو گئی، بچے تعلیم اور بیمار علاج سے محروم ہیں، مگر انھیں کوئی فکر نہیں ہے
حکومت وہی کرتی ہے جو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک حکم دے۔ 50 لاکھ گھر کا اعلان کرنے والوں نے آج تک ایک گھر نہ دیا۔ حکومت کے یوٹرن گننا مشکل ہوگیا،وسائل سےمالامال ملک عالمی بنکوں کےہاتھوں گروی رکھا ہے۔عوام کہتےہیں آٹامہنگا ہوگیا، عمران خان کہتےہیں این آراو نہیں دوں گا
پہلے والے بھی کرپٹ تھے اور موجودہ حکمران بھی کرپٹ ہیں جبکہ کرپشن کے سوا موجودہ حکومت کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے.سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ غریب بے روزگار افراد کے بارے میں کسی کو کوئی خیال نہیں ہے جبکہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو پہلے تسلیم کیا گیا اور اب اسے تسلیم کرنے سے انکاری ہیں.