مجسمہ اقبال و اضافی نمبر

تحریر :- حفیظ اللہ سعید

کہتے ہیں کہ ایک مصور نے تصویر کو بیچ چوراہے لٹکا دیا برائے اصلاح تو یار لوگوں نے شام تک اس تصویر پہ حاشیہ نشینی کر کر کے اس کا حلیہ بگاڑ دیا-

دوسرے روز مصور صاحب نے اسی طرح کی تصویر بنا کے پھر چوراہے میں لٹکا دی اس نوٹ کے ساتھ اس میں جو غلطیاں ہیں ان کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی تصویر بنا دے کوئی اللہ کا بندا.لیکن حرام کی حد ہے کسی نے ہمت بھی کی ہو-

سوشل میڈیا پہ وائرل ایک تصویر پہ نظر پڑی جس پہ لوگ تنقید کے نشتر لے کے چڑھ دوڑے نظر آئے.بھائیوں تھوڑا دھیرج تھوڑا سکون سانس لیجئے اور پہلے یہ جان لیجئے کہ یہ بنانے والے وہ اشخاص ہیں جو پیشے کے لحاظ سے مالی ہیں ان کا کام پھول بوٹے لگانا اور ان کی نگہداشت کرنا ہے لیکن حب اقبال رحمہ اللہ میں ان محبت کے ماروں نے اپنے خرچے سے اقبال کا ایک مجسمہ کیا بنایا لوگ تنقید کے نشتر لے کر چڑھ دوڑے-

اللہ کے بندوں اس تصویر میں اپنی بہار دیکھاتے خوبصورت پھول اصل فن ہے ان محبت کے ماروں مالیوں کا ان کے اس فن و محنت کے نمبر میرے حساب سے سو بٹا سو ہیں باقی اقبال رحمہ اللہ کا مجسمہ حفظ کے امتحان کی مانند وہ ایک اضافی نمبر ہے جو استاد خوش الحانی پہ بطور انعام و حوصلہ افزائی طالب علم کو عنایت فرماتا ہے-

Shares: