قصور ، الہ آباد کے نواحی علاقہ تلونڈی میں سات ماہ قبل زمیندار کے تشدد کا نشانہ بننے والا تیسری کلاس کا طالب علم سات ماہ تک زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے اور انصاف کا انتظار کرتے کرتے وفات پا گیا۔پولیس نے ایف آئی آر درج نا کی تھی تاہم مرنے کے بعد ایف آئی آر درج کر لی گئی

قصور، 7 ماہ قبل مکئی کا بھٹہ چرانے پر محنت کش کے 9 سالہ بچے پر زمیندار کا مبینہ تشدد ۔بچے کی حالت نازک ہونے پر چلڈرن ہسپتال لاہور سے بچے کو تشویشناک حالت سے گھر ریفر کردیا گیا، جہاں وہ دم توڑ گیا، پولیس نے ملزم سے مبینہ طورپر ساز بازکر رکھی تھی تاحال ملزم کے خلاف کارروائی نہ ہوسکی ورثاء سراپا احتجاج ہیں وزیراعلی پنجاب سے انصاف کےحصول کا مطالبہ کر دیا

تفصیلات کے مطابق تلونڈی کے محنت کش محمد تنویر نے مقامی تھانے میں درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ میرے 9 سالہ بیٹے معظم کو سکول سے واپس آتے ہوئے مکئی کا بھٹہ چرانے پر زمیندار ابوبکر نے مبینہ تشدد کانشانہ بناتے ہوئے پانی کے تالاب میں غوطے لگوائے اور نل کی دیوار سے سر مارتا رہا

جس سے میرے بیٹے کی حالت نازک ہوگئی پولیس کو درخواست دینے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوسکی جبکہ لاہور چلڈرن ہسپتال سے تشویشناک حالت میں گھر بھیج دیا گیا ہے محمد تنویر نے وزیراعلی پنجاب اور ڈی پی او قصور سے انصاف کے حصول کا مطالبہ کیا ہے دوسری جانب الزام علیہہ نے اپنے مؤقف میں کہا کہ میں نے دو تپھڑ مارے تھے اور معظم ٹھیک تھا ۔

Shares: