ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کوبڑا ہدف دیدیا

0
56

ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کو 194 رنز کا ہدف دیدیا
باغی ٹی وی : پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2021ء کے پانچویں میچ میں ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کو 194 رنز کا ہدف دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے سیزن کے پانچویں میچ میں پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض نے نے ٹاس جیت کر حریف ٹیم کے کپتان محمد رضوان کو کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

ملتان سلطانز کی طرف سے اننگز کا آغاز کپتان محمد رضوان اور کرس لائن نے کیا جبکہ پشاور زلمی کی طرف سے پہلا اوور محمد عمران جونیئر نے کیا۔

پہلے کھیلنے والی ٹیم ملتان سلطانز کا آغاز اچھا نہ تھا، محمد عرفان نے کرس لائن کو دوسرے ہی اوور میں چلتا کیا ۔ آسٹریلوی بیٹسمین 1 سکور بنا سکے، سلپ پر حیدر علی نے شاندار کیچ تھاما۔ کپتان محمد رضوان 28 گیندوں پر 41 سکور بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ محمد عمران جونیئر کی گیند پر امام الحق نے کیچ پکڑا۔

مڈل آرڈر بیٹسمین صہیب مقصود اور جیمز وینس نے زبردست انداز میں بیٹنگ کی اور وکٹ کے چاروں اطراف شارٹس کھیلے، دونوں کے درمیان 50 رنز کی پارٹنر شپ 29 گیندوں پر بنی۔

صہیب مقصود نے 21 گیندوں پر 36 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی۔ جیمز وینس 84 سکور کی جارحانہ باری کھیل کر ثاقب محمود کا نشانہ بن گئے۔

ریلی روسو 14 اور خوش دل شاہ 6 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، ملتان سلطانز نے مقررہ اوورز میں 193 رنز بنائے ہیں۔

ثاقب محمود نے دو، محمد عمران، محمد عرفان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ وہاب ریاض سب سے مہنگے باؤلر ثابت ہوئے، پشاور زلمی کے کپتان کو 4 اوورز میں 51 رنز کی پٹائی برداشت کرنا پڑی۔

ملتان سلطانز سکواڈ:
محمد رضوان (کپتان)، کرس لائن، جیمزوینس، ریلی روسو، صہیب مقصود، خوشدل شاہ، شاہد آفریدی، کارلوس بریتھویٹ، سہیل تنویر، عثمان قادر اور شاہ نواز دھانی

پشاور زلمی سکواڈ:
کامران اکمل، امام الحق، حیدر علی، شعیب ملک، ٹام کاڈمور، ردرفورڈ، وہاب ریاض (کپتان)، مجیب الرحمان، ثاقب محمود، محمد عمران جونیئر، محمد عرفان

یاد رہے کہ پشاور زلمی کو لاہور قلندرز نے 4 وکٹوں سے شکست دی تھی، جہاں باؤلنگ کے شعبے میں بہتر کارکردگی دکھائی گئی تھی جبکہ بیٹنگ روی بوپارا کی نصف سنچری کے باوجود بڑا مجموعی ترتیب دینے میں ناکام رہی تھی۔

دوسری جانب ملتان کی ٹیم نے کپتان محمد رضوان کی شان دار بیٹنگ کی مدد سے اسکور بورڈ پر 150 کا مجموعہ سجایا تھا لیکن اسلام آباد یونائیٹڈ نے 7 وکٹوں کے نقصان پر اس ہدف کو حاصل کیا تھا۔

Leave a reply