کون پولیس افسرمیرٹ پراورکون سفارش پربھرتی ہوا:ہائی کورٹ نے سماعت شروع کردی

0
72

لاہور:کون پولیس افسرمیرٹ پراورکون سفارش پربھرتی ہوا:ہائی کورٹ نے سماعت شروع کردی،اطلاعات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پولیس مین آئی جی پنجاب پولیس سے لے کر گریڈ 20 تک کے افسروں کی میرٹ پر تقرریون کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی

ذرائع کے مطابق عدالت نے درخواست پر وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 11 مارچ کو جواب طلب کر لیا ۔عدالت نے قانون کی وقار اے شیخ کو عدالتی مقرر کرتے یوے معاونت کے لیے طلب کر لیا ۔

عدالت نے آئی جی پنجاب اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا بادی النظر میں یہ تقرریاں پولیس آرڈر کے سیکشن 11 کی خلاف ورزی ہے

چیف جسٹس آف پاکستان نے اس موقع پر کہا کہ حکومت کہہ دے کہ ہم نے قانون کو اپنی مرضی سے چلانا ہے ۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ پولیس آرڈر سپشل قانون ہے اسکی موجودگی میں کسی دوسرے قانون کے تحت تقرریاں نہین کی جا سکتیں

اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں اس قانون کی خلاف ورزی پر آئی جی پنجاب کو معطل کر دیتا ہوں ۔اس سے لگ رہا ہے کہ صوبائی خود مختاری کے قانون کو وفاقی حکومت غصب کر رہی ہی۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ائی جی پنجاب کا تقرر وفاقی حکومت کرے

چیف جسٹس قاسم خان نے شہری نعمقن کی درخواست پر سماعت کی ۔

درخواست گزارکا کہنا ہے کہ پولیس آرڈر کی سیکشن 11 کے تحت ایسی تقرریون کے لیے تین رکنی کمیٹی قائم کی جانا ضروری ہے وفاقی حکومت ایسی تقرریون کے لیے 3 نام صوبائی حکومت سے طلب کرتی ہے

درخواست گزارکا کہنا ہے کہ پھر تینوں ناموں میں سے ایک کا تقرر کیا جاتا ہے ۔مگر یہ تقرریاں پولیس آرڈر سے ہٹ کر کی جا رہی ہیں ۔درخواستگزار نے مزید کہا کہ موجودہ اور پچھلے تین ئی جی اور سی سی پی او صاحبان کی تقرریاں میرٹ سے ہٹ کر دی گئیں ہیں

Leave a reply