پاکستان شوبز انڈسٹری کے نامور اداکار یاسر حسین کا کہنا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں اقربا پروری موجود ہے اور بعض اداکاروں کو کئی سال تک کام کرنے کے باوجود اچھے منصوبے نہیں ملتے اور سینئر اداکاروں کو ہی مرکزی کرداروں میں کاسٹ کیا جاتا ہے۔
باغی ٹی وی : حال ہی میں اداکار یاسر حسین نے میزبان و اداکار واسع چوہدری کے شو ’گھبرانا نہیں ہے‘میں شرکت کی جہاں انہوں نے میزبا کے دلچسپ سوالات کے جوابات دیئے-
دوران شو میزبان کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں یاسر حسین نے کہا کہ ماضی میں ان کا بھی یہی خیال تھا کہ جب ایک ڈاکٹر کا بیٹا ڈاکٹر بن سکتا ہے تو اداکار کا بیٹا اداکار کیوں نہیں؟
یاسر حسین نے کہا کہ پھر انہیں کسی نے سمجھایا کہ ڈاکٹر کے بیٹے کو ڈاکٹر بننے کے لیے ایم بی بی ایس کی ڈگری درکار ہوتی ہے جب کہ اداکار کے بیٹے کو اداکار بننے کے لیے بس تھوڑا سا اچھے طریقے سے بولنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
یاسر حسین کے خیال میں شوبز انڈسٹری میں اچھا کام کرنے والے بعض اداکاروں کو کافی عرصے تک اچھے منصوبے نہیں ملتے اور سینئر اداکاروں کو ہی مرکزی کرداروں میں کاسٹ کیا جاتا ہے گوہر رشید، عمران اشرف اور علی عباس جیسے اداکار کافی عرصے سے کام کر رہے ہیں مگر انہیں اب جاکر اچھے منصوبے مل رہے ہیں۔
یاسر حسین نے بتایا کہ بڑے اداکاروں کو لیڈ رول دے کر، اچھا کام کرنے والے چھوٹے اداکاروں کو سیکنڈ لیڈ رول دے کر انہیں پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے۔
یاسر حسین نے بتایا کہ اقرا عزیز کو ایوارڈ شو میں شادی کی پیش کش کرنے سے قبل صرف اور صرف فریحہ الطاف اور فیفی ہارون کو ہی اس بات کا علم تھا اور انہیں فریحہ الطاف نے پہلے ڈرایا بھی کہ اگر اقرا عزیز نے انکار کیا تو کیا کروگے؟
شو کے دوران یاسر حسین نے یہ بھی تصدیق کی کہ ان کا ٹوئٹر اور فیس بک پر کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے، ان کا صرف انسٹاگرام پر اکاؤنٹ ہے یاسر حسین کے مطابق انہیں ٹوئٹر چلانا نہیں آتا، کیوں کہ ٹوئٹر چلاتے ہوئے انہیں بوریت محسوس ہوتی ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ انسٹاگرام پر وہ صرف ان ہی شوبز شخصیات کو فالو کرتے ہیں، جو انہیں بھی فولو کرتے ہیں تاہم کچھ ایسی شخصیات بھی ہیں، جو انہیں فالو نہیں کرتیں مگر وہ انہیں فالو کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں اداکارہ زارا نور عباس نے انہیں ان فالو کیا اور بدلے میں انہوں نے بھی انہیں ان فالو کردیا۔
یاسر حسین کا کہنا تھا کہ وہ ہر سماجی مسئلے پر سوشل میڈیا پر بات نہیں کرتے، وہ صرف ان مسائل یا موضوعات پر بات کرتے ہیں، جن کا انہیں اچھی طرح سے علم ہوتا ہے۔
’ارطغرل غازی‘ پر تنقید کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں یاسر حسین نے واضح کیا کہ وہ ترک ڈرامے کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ان کا غصہ پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی وی پاکستان کے سینئر اداکاروں و ہدایت کاروں کے ساتھ خود اپنا ‘ارطغرل غازی‘ کیوں نہیں بناتی؟ کیوںکہ مذکورہ ڈراما اسلامی کہانی پر مبنی ہے اور اس پر پاکستانی لوگ اچھا ڈراما بنا سکتے ہیں اور پھر اسے پوری دنیا میں بھیج بھی سکتے ہیں۔