تحقیقی کام کرنے کا بنیادی مقصد فلاح انسانیت ہونا چاہیئے، صدر محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی
کراچی ۔ 24 جولائی (اے پی پی) محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی (ماجو) کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں تحقیقی کام کرنے کا بنیادی مقصد فلاح انسانیت ہونا چاہیئے ۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز یونیورسٹی کے ڈینز، شعبہ جاتی سربراہان، رجسٹرار اور ڈائریکٹرز کے ساتھ ہونے والے ایک اجلاس سے خطاب کے دوران کہی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں انڈسٹری اور اکیڈمیوں کے درمیان ایک موثر رابطہ قائم نہیں ہو سکا ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں کسی کانفرنس کے لئے لکھا جانے والا ریسرچ پیپر بھی کسی نہ کسی بزنس ہاءوس کی جانب سے سپانسرڈ کیا جاتا ہے، اس لئے اب ہ میں یہ دیکھنا ہوگا کہ کسی ریسرچ پیپر کو جانچنے کا کیا معیار ہونا چاہیئے، نیز اب وقت آگیا ہے کہ ہ میں اپنے ملک میں اپلائیڈ ریسرچ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ ڈاکٹر زبیر شیخ نے کہا کہ زندگی کے ہر شعبہ آٹومیشن کے سبب ہماری روزمرہ کی زندگی کے معمولات میں حیرت انگیز تبدیلیاں آرہی ہے اور روبوٹس کا استعمال کاروبار کے ساتھ ساتھ گھریلو کام کاج کرنے میں بھی بڑھتا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح موبائل فون کا استعمال زندگی کا ایک لازمی جز بن گیا ہے جس کی بنا پر رقوم کا لین دین، حساب کتاب، اشیاء ضرورت کی خریداری، سفر کے لئے ہوائی جہاز، ٹرین یا بس کے ٹکٹس کا حصول، بلوں اور ٹیکس کی ادائیگی اور دیگر کاموں کے لئے اس کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں تیزی کے ساتھ بدلتی دنیا میں ہ میں بھی اپنا ورکنگ کلچر تبدیل کرنا ہوگا، نوجوان طبقے کو ملازمتوں کے حصول کے لئے دفاتر کے چکر لگانے کے بجائے گھر بیٹھے کمپیوٹر کے ذریعے روزگار حاصل کرنے پر توجہ دینی چاہئیے جو دنیا بھر میں بڑی اہمیت اختیار کر چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہ میں بھی اب اپنے وژن کو وسیع کرتے ہوئے اپنی خامیوں اور کمزوریوں کا آڈٹ کرنا چاہیئے اور ہمارے ہاں جو بے شمار غیر ضروری پابندیاں عائد ہیں ان سے نجات پاکر جو بہتر ہے وہ آزادانہ طور پر کرنے کی ضرورت ہے ۔