مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی بحری جہاز میں دھماکہ ایرانی سازش ہے:اسرائیل کا دعویٰ
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2021/02/000_8yn3rj.jpg)
تل ابیب :مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی بحری جہاز میں دھماکہ ایرانی سازش ہے:اسرائیل کا دعویٰ، اطلاعات کے مطابق اسرائیلی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کے ایک سامان بردار بحری جہاز میں ہونے والا دھماکہ ایران کی سازش تھا جب وہ مشرق وسطیٰ کی سمندری حدود سے باہر نکل رہا تھا۔
#MarineWarRisk: Yesterday at around 20:40 UTC, a vehicles carrier experienced an explosion while underway eastbound in the Gulf of Oman. Ambrey assess the vessel was possibly targeted due to its #Israel 🇮🇱 and #UK 🇬🇧 affiliations. Read more about this incident on the Ambrey MRI. pic.twitter.com/25nakMJmX7
— Ambrey Intelligence (@Ambrey_Intel) February 26, 2021
خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق ایران اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد خطے میں جہاز کی سیکیورٹی کے حوالے سے نئے خدشات نے جنم لیا ہے۔برطانوی نیوی کے میری ٹائم ٹریڈ آپریشز نے کہا ہے کہ جمعے کو ہونے والے اس دھماکے میں جہاز اور اس کا عملہ محفوظ رہا ہے۔
میری ٹائم فرم دریاد گلوبل کے مطابق یہ متاثرہ جہاز ایم وی ہیلوس ہے، جبکہ ایک اور نجی سیکیورٹی اہلکار نے بھی نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اے پی کو اس جہاز کی شناخت کے بارے میں تصدیق کی۔
بحری جہاز کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ میرین ٹریفک ڈاٹ کام کے ڈیٹا کے مطابق جہاز جمعے کے روز گرین ایج معیاری وقت کے مطابق صبح تقریباً چھ بجے بحیرہ عرب میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا جس کے فوراً بعد ہی وہ آبنائے ہرمز کی طرف واپس جانا شروع ہو گیا۔ یہ جہاز سعودی عرب میں شہر دمام سے سنگاپور جا رہا تھا۔
Helios Ray https://t.co/TFRmrO0DcM
— Aurora Intel (@AuroraIntel) February 26, 2021
ریفینیٹو نامی ڈیٹا فرم کے اہلکار کیپٹن رانجتھ کے مطابق اسرائیلی بحری جہاز جمعرات کے روز خلیج فارس سے نکل چکا تھا اور سنگاپور کی جانب گامزن تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ جمعے کے روز گرینچ کے معیاری وقت کے مطاق رات ڈھائی بجے یہ جہاز عمان کی مرکزی بندرگاہ کے مشرق میں کم از کم 9 گھنٹوں کے لیے رکا رہا جس کے بعد واپس دبئی کی طرف چلنا شروع ہو گیا۔ کیپٹن رانجتھ کے مطابق دبئی جانے کا ممکنہ مقصد جہاز کو ہونے والے نقصان کا اندازہ لگوانا اور مرمت کروانا ہو سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے ڈیٹا کے مطابق بحری جہاز اسرائیل کے دارالحکومت تیل ابیب میں واقع ’رے شپنگ‘ نامی کمپنی کا ہے۔امریکی محکمہ دفاع کے حکام نے اے پی نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ دھماکے کی تفصیلات فی الحال واضح نہیں، تاہم دھماکے کے باعث جہاز میں سوراخ ہوئے ہیں۔ حکام کے مطابق جہاز میں سوراخ ہونے کی وجہ واضح نہیں ہے۔
دریاد گلوبل میری ٹائم فرم کا بھی کہنا ہے کہ دھماکے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی تاہم فرم کے مطابق ایرانی فوج کی سرگرمیاں دھماکے کی ممکنہ وجہ ہو سکتی ہیں۔
امریکی میری ٹائم انتظامیہ نے بھی دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے تمام کمرشل جہازوں کو خلیج عمان سے گزرتے ہوئے احتیاط برتنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔یہ دھماکہ ایسے وقت پر ہوا ہے جب ایران 2015 کے جوہری معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔ ایران معاشی پابندیوں میں نرمی کے لیے صدر جو بائیڈن پر مسلسل دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔