تو مائی ہیراٹیج نامی ویب سروس کمپنی کی جانب سے متعارف کردہ ڈیپ نوسٹالجیا ٹیکنالوجی نے ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے جس میں آپ دیکھ سکیں گے آپ کے دنیا چھوڑ جانے والے عزیز و اقارب حرکت کرتے کیسے نظر آتے تھے-

باغی ٹی وی : مائی ہیراٹیج نامی ویب سروس کمپنی کی جانب سے متعارف کردہ ڈیپ نوسٹالجیا ٹیکنالوجی کی وجہ سے سوشل میڈیا پر پرانی تصویریں بھی حرکت کرتی خاصی وائرل ہورہی ہیں۔

حال ہی میں متعارف کروائی گئی ڈیپ نوسٹالجیا ٹیکنالوجی کے لیے اے آئی(آرٹیفیشل انٹیلیجنس) استعمال کی گئی ہے جس کے تحت وہ سسٹم پر اپ لوڈ کی جانے والی تصویروں کو خود بخود متحرک کردیتی ہے۔


آسان اور فری ٹرائل کے باعث نئی ٹیکنالوجی ٹوئٹر پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جہاں صارفین اپنی پرانی خاندانی، اہم شخصیات حتیٰ کہ ڈرائنگ اور السٹریشن کا بھی اینیمیٹڈ ورژن اپلوڈ کررہے ہیں۔


کئی صارفین کی جانب سے ڈیپ نوسٹالجیا کے فیچرکو ایک جادو قرار دیا جارہا ہے جب کہ کچھ صارفین اسے خوفزدہ قرار دیتے ہوئے اس ٹیکنالوجی کے لیے ناپسندیدگی کا اظہار کررہے ہیں۔


https://twitter.com/sheppeyescapee/status/1366031504653090816?s=20


ایک صارف نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ’جعلی ویڈیوز واقعی میں 2020 میں ہونے والی پریشان کن چیزوں میں سے ایک ہے۔ٹیکنالوجی میں تیزی سے بہتری آرہی ہے اور ہمیں اس کے غلط استعمال اور جعلی خبروں کو روکنے کے لیے قوانین اور قانون سازی کی ضرورت ہے۔‘


ایک صارف نے لکھا کہ ٹیکنالوجی ایک ایسا آلہ ہے جو برے اور اچھے دونوں کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ڈیف فیک ٹیکنالوجیز غلط معلومات پھیلانے کے لئے مشہور ہیں لیکن یہ دیکھنے میں دلچسپ ہے کہ اسے اچھ .ے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے میرا ورثہ
نامی ایک ویب سائٹ ، نے حال ہی میں دیپ نسٹالجیا کو جاری کیا ، جو تصاویر میں چہروں کو متحرک کرتا ہے-


انہوں نے مزید لکھا کہ ڈیپ فیک ٹیکنالوجی ایک بہت بڑا حفاظتی مسئلہ بن جائے گی۔جھے یقین ہے کہ مستقبل قریب میں اصلی فلم کو ڈیجیٹل انداز میں بدلا جانے سے الگ کرنے کے لئے ہم کسی بھی طرح سے ویڈیو تصدیق نامے کے سامنے آئیں گے۔

جبکہ کمپنی کا نئی ٹیکنالوجی سے متعلق کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے لاعلم رہنا خاصا مشکل ہے، اس ٹیکنالوجی کا مقصد پرانی یادوں کا ایک طرح سے استعمال ہے جو کہ آپ کے آباؤاجداد کو ایک بار پھر آپ کے سامنے متحرک کردیتاہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ٹام کروز کے ہمشکل کی ٹک ٹاک ویڈیو کے چرچے

Shares: