اسلام آباد :صادق سنجرانی کی جیت یقینی نظرآنے لگی،اطلاعات کے مطابق ایک طرف چیئرمین سینیٹ اورڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے جوڑ توڑجاری ہیں تو دوسری طرف صادق سنجرانی جو کہ پہلے بھی چیئرمین سینیٹ ہیں اب اگلے چیئرمین سینیٹ کے لیے مضبوط ترین بن کرسامنے آرہے ہیں

اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ صادق سنجرانی کو اپوزيشن کے7 سینیٹرز نے حمايت کا یقین دلا دیا۔حمایت کا یقین دلانے والوں میں سے چار کا تعلق ن لیگ سے ہے جب کہ دیگر تین کا چھوٹی جماعتوں سے ہے جن کا تعلق بلوچستان سے ہے۔

ان حلقوں کا کہنا ہے کہ موجودہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ان سینیٹرز کے کئی معاملات حل بھی کروائے۔تحریک عدم اعتماد میں بھی صادق سنجرانی کو ووٹ دیا گیا۔متعلقہ پارٹیوں کے سربراہوں کی بھی ان سینیٹرز پر نظریں ہیں۔لیکن ان سینیٹرز نے واضح کردیا ہے کہ وہ ریاست کے لیے ووٹ دیں گے نہ کہ کسی شخصیت کے لیے

بتایا گیا ہے کہ سربراہوں تک سینیٹرز کے نام پہنچ گئے ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ وہ اپنی حمایت واپس لے لیں تاہم ابھی دو دن باقی ہیں اور جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔

دوسری طرف آج جے یو آئی ف کے مولانا عبدالغفورحیدری جن کو حکومت اورپی ڈی ایم کی طرف سے ڈپٹی چیئرمین شپ کے لیے پیشکش کی گئی اس وقت خود اضطراب میں ہیں کہ وہ کس پارٹی کے ساتھ مل کرڈپٹی چیئرمین سینیٹ بن سکتے ہیں‌

Shares: