عورتوں کے حقوق کے لئے تمام تنظیموں کا اتحاد اور ورکنگ ریلیشن شپ انتہائی ضروری ہے، عزیز فاطمہ

0
38

کراچی ، پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کی میڈیا کوآرڈینیٹر عزیز فاطمہ نے کہا ہے کہ اس سال ہونے والے عورتوں کے حقوق مارچ کا نیا انداز ایک خوش آئند تبدیلی ہے۔ عورتوں کے حقوق کے لئے تمام تنظیموں کا اتحاد اور ورکنگ ریلیشن شپ انتہائی ضروری ہے۔

گذشتہ سال کی طرح اس سال ایسے نعروں سے اجتناب جو خواتین کے حقوق کے لئے مذاق کا نشانہ بن گئے تھے مستحسن اقدام ہے۔ مظلوم کوئی بھی ہو اس کے لئے آواز بلند کی جائے، عافیہ صدیقی سے کسی قسم کا بیررکھے جانا مناسب نہیں۔ ملک کی پچاس فیصد آبادی کا ہر شعبہ میں پچاس فیصدحصہ ہونا ضروری ہے۔ پاکستان کی خواتین عملی زندگی کے ہر شعبہ میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں اور مزید آگے جانا چاہتی ہیں۔

پاسبان خواتین کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہے کیونکہ عورتوں کی حوصلہ افزائی کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی۔ خواتین پاسبان کے پلیٹ فارم پر آئیں انہیں آزادی اظہار کے بھرپور مواقع ملیں گے۔ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے عورت حقوق مارچ کی ٹیم سے نئے انداز کے کامیاب عورت مارچ کے انعقاد پر ہم اظہار تشکرکرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار عزیز فاطمہ نے 8مارچ کو عورتوں کے حقوق کے عالمی دن کے حوالہ سے کراچی پریس کلب پر ہونے والے مظاہرہ اور فریئر ہال میں ہونے والے پروگرام عورت مارچ میں شرکت کرنے والی خواتین سے پاسبان سیکریٹریٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جس میں پاسبان خواتین ونگ کی ممبران نے عافیہ صدیقی کی وطن واپسی اور رہائی کے لئے شرکت کی۔

عزیز فاطمہ نے مزید کہا کہ گذشتہ سال کی بہ نسبت اس سال ہونے والے عورت مارچ کے موقع پر ایک نمایاں فرق محسوس ہوا۔ منتظمین کی اکثریت عافیہ رہائی تحریک کی کارکنوں سے بہت عزت سے پیش آئی اور انہیں اسٹیج پر آنے کی دعوت بھی دی گئی۔ چند انتہا پسند خواتین کو چھوڑ کرباقی خواتین شرکاء کا مثبت اور تعمیری رویہ خوش آئند ہے۔ ہم اس نمایاں تبدیلی پرعورت حقوق پروگرام اور مارچ ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی امید رکھتی ہے کہ وہ چند خواتین جنہیں عافیہ صدیقی سے کسی قسم کا بیر ہے وہ اپنا دل صاف کر لیں گی کیونکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی قوم کا اثاثہ ہے۔ اس وقت دنیا کی سب سے مظلوم عورت یقینا ڈاکٹر عافیہ صدیقی ہے جس کے حقوق اور آزادی کے لئے عورت مارچ اور دیگرخواتین کے حقوق کی تنظیمیں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گی۔ آپسی چپقلش کی وجہ سے عافیہ سمیت وہ تمام خواتین جو اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں، ان کی منزل دور ہوجائے گی۔

ہمیں اپنے چھوٹے بڑے تمام اختلافات بھلا کر ایک مضبوط رشتہ استوار کرنا ہوگا تا کہ پسی ہوئی، مظلوم اور کمزور خواتین کے حقوق کے لئے متحد ہو کر آواز اٹھائی جا سکے۔ ہمیں مل کر اس محاورہ کو غلط ثابت کرنا ہے کہ عورت ہی عورت کی سب سے بڑی دشمن ہے۔ فریئر ہال میں ہونے والے پروگرام کی آرگنائزر خواتین نے کسی بھی قسم کی بدسلوکی کا مظاہرہ نا کرتے ہوئے عافیہ ورکرز کو بینرز اور پینا فلیکس سمیت اپنی آواز عوام تک پہنچانے کا موقعہ دیا جس کے لئے وہ مبارکباد کی مستحق ہیں۔ خواتین کو ان کے جائز حقوق دلوانے کے ہدف تک پہنچنے کے لئے حکمت عملی میں جو نمایا ں تبدیلی نظر آئی اس پر عورت مارچ کی ٹیم کے شکر گذار ہیں

Leave a reply