برطانوی گلوکار زین ملک نے دنیائے موسیقی کے مقبول ترین گریمی ایوارڈز کی نامزدگیوں پر کڑی تنقید کی ہے۔
باغی ٹی وی : گلوکار زین ملک نے حال ہی میں اپنے تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر گریمی ایوارڈز کی نامزدگیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گریمی اور اس جُڑے تمام تر لوگ بھاڑ میں جائیں، جب تک آپ ہاتھ نہ ملائیں اور تحائف نہ بھیجیں، نامزدگی پر غور نہیں کیا جائے گا۔
Fuck the grammys and everyone associated. Unless you shake hands and send gifts, there’s no nomination considerations. Next year I’ll send you a basket of confectionary.
— zayn (@zaynmalik) March 9, 2021
زین ملک نے گریمی ایوارڈز انتظامیہ کے لیے طنزیہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ اب اگلے سال میں آپ کو کھانے پینے کی چیزوں سے بھری ٹوکری بھیجوں گا۔
گریمی ایوارڈ پر کڑی تنقید کرنے کے بعد زین ملک نے وضاحت دینے کے لیے ایک اور ٹوئٹ بھی کی جس میں انہوں نے کہا کہ ’میرا ٹوئٹ ذاتی یا اہلیت کے حوالے سے نہیں تھا۔
My tweet was not personal or about eligibility but was about the need for inclusion and the lack of transparency of the nomination process and the space that creates and allows favoritism, racism, and netwokring politics to influence the voting process
— zayn (@zaynmalik) March 10, 2021
زین نے اپنی ٹوئٹ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میری ٹوئٹ نامزدگی کے عمل میں شفافیت کے فقدان کے حوالے سے اور ووٹنگ کے عمل میں اثر انداز ہونے والی نسل پرستی اور مفاد پرستی کے حوالے سے ہے۔
خیال رہے کہ برطانوی گلوکار زین ملک نے گزشتہ دنوں اپنے 300 لو البم پیش کیے تھے جس میں سے ان کے صرف گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کے ساتھ گائے جانے والے گانے کو نامزدکیا گیا۔
گریمی ایوارڈز کے لیے زین ملک کے البم نو بڈی از لسننگ کو نامزد نہیں کیا گیا کیونکہ وہ نامزدگیوں کے عمل کی مدت ختم ہونے کے 5 ماہ بعد اور ایوارڈز کی نامزدگیوں کے اعلان کے دو ماہ بعد ریلیز کیا گیا تھا۔