میشا شفیع نے قانون سازی پر ہی اعتراض کر دیا

0
37

میشا شفیع نے قانون سازی پر ہی اعتراض کر دیا

باغی ٹی وی :میشا شفیع کو عدالت کی طرف سے حتک عزت کے الزام میں تین سال قید کا سامنا ہے جس نے گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراسگی کا الزام لگایا تھا . اس الزام کے بعد دنیا بھر میں چلنے والی می ٹو مہم میں پاکستان میں تیزی آئی تھی .

39 سالہ میشا شفیع نے دعوی کیا تھا کہ 40 سالہ علی ظفر نے اسے دسمبر 2017 میں پاکستان میں ایک کنسرٹ سے قبل اپنے گھر میں ایک ریکارڈنگ اسٹوڈیو میں ہراساں کیا تھا ، جس میں دونوں مل کر پرفارم کرتے رہے تھے۔
علی ظفر نے ان دعوؤں کی سختی سے تردید کی کہ اس نے شفیع کو نامناسب طریقے سے چھویا ، اور اپنے کیریئر کو ‘ناقابل تلافی’ نقصان کی وجہ سے اس کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا دعوی دائر کیا تھا ۔ اس الزام میں زیادہ سے زیادہ تین سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔

۔میشا شفیع جو کہ کینیڈا میں ہیں – انہوں نے پاکستان مین قانونی نظام کو ‘دھاندلی زدہ’ قرار دیتے ہوئے مزید کہا: ‘اس نوعیت کے معاملے میں اور کس قیمت پر کس عورت کو انصاف ملا؟’

اس کے وکیل اس الزام کو چیلنج کریں گے ، انتباہ ہے کہ اس سے مستقبل میں دیگر خواتین کو ہراساں کرنے کے الزامات سامنے آنے سے روکیں گے۔

اس سے قبل ظفر کیخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے کیس کی سنوائی ہوئی جس میں میشا شفیع کی گواہ اداکارہ عفت عمر پیش ہوئیں
جبکہ میشا شفیع سمیت 4 شریک ملزمان کے پیش نہ ہونے پر عدالت برہم ہوگئی-

ملزمہ عفت عمر عدالت میں پیش ہوئیں اور 4 ملزمان کی حاضری معافی کی درخواست دائر کی .جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کی ملزمان نے طبیعت ناساز ہونے کا بہانہ کیا ایک ساتھ سب کی طبیعت ناساز کیسے ہوگئی؟

تاہم عدالت نے میشا شفیع سمیت تمام ملزمان کو 27 مارچ کو طلب کرلیا-

میشا شفیع سمیت 4 شریک ملزمان کے پیش نہ ہونے پر عدالت برہم

Leave a reply