کیمرے لگانے کا اسکینڈ ل سب کے سامنے ،تیسری بار بھی یہ کام کر لوں گی، مریم نواز
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ ن لیگ پی ڈی ایم کے فیصلوں کی پاسداری کرے گی،
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ میں نیب کی درخواست مضحکہ خیزہے،نیب کاکام کرپشن کوپکڑ نا ہے ترجمان بننا نہیں،نیب کرپشن پکڑنے میں ناکام ہوا،نیب نے جب بھی بلایا میں گئی ،مجھ پر حملہ اور پتھراوَ کیا گیا ،نیب آفس کے باہر کھڑی رہی انہوں نے دروازے نہیں کھولے ،ایک سال ہوگیا ہے نیب نے مجھے نہیں بلایا،2 بار جیل کاٹ چکی ہوں،نیب نے ہائیکورٹ میں جھوٹ بولا کہ تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہی،بیانات جانچنے کا اختیارنیب کو کیسے مل گیا؟ ہائیکورٹ میں کہا گیا کہ میں بیانات دے رہی ہوں اس لیے ضمانت مسترد کی جائے جاوید لطیف محب وطن پاکستانی ہیں،وہ بار بار منتخب ہو کر ایوان جاتے ہیں،نیب کوتکلیف ہے کہ میں سیاست میں مداخلت کررہی ہوں ،سیاست دان ہوں تو سیاست تو کروں گی،عدلیہ کے کندھوں پر بندوق چلاکر انتقام لے رہے ہو،اس طرح انتقامی کارروائیاں کی گئیں تو ن لیگ خاموش نہیں رہے گی،میں خوف زدہ نہیں ہوں ،تم انتقام لینے میں بھی ناکام ہوں گے ،خفیہ کیمرے لگانے کا اسکینڈ ل سب کے سامنے ہے،آئین میں خفیہ ووٹ کا ذکر ہے لیکن خفیہ کیمروں کا نہیں،حکومت خفیہ چیزوں پر چل رہی ہے وہ بھی بے نقاب ہوں گے مجھے ضمانت مسترد ہونے کی دھمکیوں سے نہیں ڈرا سکتے،مجھے کوئی ڈر نہیں ،تیسری مرتبہ بھی جیل کاٹ لوں گی،لانگ مارچ کا سن کر حکومت کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں نیب کا سہارا لیکر مجھے جیل بھیجنا چاہتے ہیں ،زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے،مجھے سیاسی انتقام کانشانہ بنایا جارہا ہے ،امید ہے لاہورہائیکورٹ درخواست کی سماعت نہیں کرے گی،اس حکومت کی آئینی اور نہ ہی قانونی حیثیت ہے،مسلم لیگ ن اور پی ڈی ایم حکومت کے ساتھ کوئی بات نہیں کرے گی،
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس جاوید گھرال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ چودھری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نواز کی ضمانت منسوخی کے لیے نیب کی درخواست پر آج سماعت کرے گا۔
نیب لاہور نے مریم نواز کی ضمانت منسوخی کے لیے لاہو ر ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا,نیب کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ مریم نواز لاہور ہائیکورٹ سے چودھری شوگر ملز کیس میں ضمانت پر رہا ہیں، مریم نواز اپنی ضمانت کا ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہیں، مریم نواز کو طلب کیا جاتا ہے لیکن وہ پیش نہیں ہوتیں،مریم نواز کیخلاف چودھری شوگر ملز سمیت دیگر کیسزمیں تحقیقات جاری ہیں عدالت مریم نواز کی چودھری شوگر مل میں ضمانت منسوخ کرنے کا حکم دے،
مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کی نومبر 2019 میں عدالت نے ضمانت منظور کی ہے، لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے مریم نواز کی چودھری شوگر ملز میں درخواست ضمانت منظور کی تا ہم عدالت نے فیصلے میں یہ حکم بھی دیا کہ مریم نواز اپنا پاسپورٹ رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو جمع کروائیں گے .عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر مریم نواز پاسپورٹ جمع نہیں کروانا چاہتی تو 7 کروڑ روپے زرضمانت جمع کرنا ہو گا ،
جیل جا کر بڑے بڑے سیدھے ہو جاتے ہیں، مریم نواز بھی جیل جا کر”شریف” بن گئیں
مریم نواز کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟ عدالت نے پوچھا تو مریم نے کیا جواب دیا؟
مریم نواز کو نیب نے چودھری شوگر ملز کیس میں کوٹ لکھپت جیل کے باہر سے حراست میں لیا تھا بعد ازاں مریم کو جوڈیشل ریمانڈ پر کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا تھا، مریم نواز کے والد نواز شریف کی طبیعت ناساز ہونے کے باعث مریم نواز کو سروسز ہسپتال لایا گیا تھا،
نواز شریف لندن چلے گئے لیکن مریم نواز تاحال باہر ہیں وہ نیب میں پیش بھی نہیں ہو رہی، نیب کی جانب سے ایک ہفتہ قبل بھی مریم نواز کو طلب کیا گیا تھا.
مریم نواز حاضر، آؤ "کاروائی” کرو،نیب کومریم سے تکلیف وہ دور ہوجائے گی،سابق وزیراعظم








