آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں چوتھا تین روزہ ”سند ھ لٹریچر فیسٹیول“ تمام تر رعنائیوں سمیٹ کر اختتام پذیر ( 15 مارچ2021ء) آرٹس کونسل آف پاکستان جون ایلیاءلان میں چوتھے ”سندھ لٹریچر فیسٹیول“ کے پہلے روز ”سماج سے میرا بچپن بچاو“ پر بچوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ، ڈرامے کامقصد کم عمری میں بچیوں کی شادی اور ان پرہونے والا ظلم و ستم دکھایاگیا،فرزانہ اور اسلام نے اس کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا ہے، اسٹیج پر موجود بچیوں اور بچوں نے اپنی پرفارمنس سے حاضرین کے دل جیت لیے،
فیسٹیول کے آخری روز 12سیشن منعقد ہوے جس میں ”جمہوریت جی گولہ“ ،”دیکھو،سنو، جانو….فتح سندھ“ کے نام سے سیشن کا انعقاد کیاگیا۔سیشن میں مہمان فیصل وڑائچ نے سندھ کی تاریخ بیان کی اور ڈاکومینٹری بھی دکھائی گئی، نورالہدیٰ شاہ نے نظامت کے فرائض انجام دیے،” آہی ثو ماہی سیلف جرنی ود شاہ عبدابھٹاہی "پر شبنم ویرمانی نے گفتگو کی ، سیشن میں مہمان فیصل وڑائچ نے سندھ کی تاریخ بیان کی اور ڈاکومینٹری بھی دکھائی گئی، اجلاس میں ”غیر ملکی امداد اور آخر کب تک “کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی گئی، ”صحتمندقوم اور عورت“، ”بلوچستان ایک مکالمہ“، ”چچ نمو“، ”تحریک کیسے بدلتی ہے“کے موضوع زیر بحث لائے گئے جن پر مختلف شرکاءنے موضوع پر اپنے اظہار کا خیال کیا، امر جلیل نے ویڈیو لنک کے ذریعے پروگرام میں شرکت کی،فیسٹیول میں قرارداد پیش کی گئی جس میں سندھ لٹریچر فیسٹیول نے اپنے مطالبات پیش کیے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہاکہ پاکستان کے محنت کش عوام نے جمہوریت کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں فیسٹیول کے آخر میں آرٹس کونسل میوزک اکیڈمی (ایکما بینڈ) جن میں آفاق عدنان، ارمان رحیم، مصطفی بلوچ، شاہد رحمن، شمس العارفین، ذیشان پرویز اور مزمل نے شاندار میوزیکل پروگرام پیش کیا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے تالیاں بجا کر ان کی حوصلہ افزائی کی.