لندن :لوگ بھوک سے مرنے لگے:لندن میں لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاج 42 افراد گرفتار،اطلاعات کے مطابق ترقی یافتہ ممالک بھی اب کرونا وبا کی وجہ سے تاریخ کے مشکل ترین دورسے گزررہے ییں ، لوگوں کوکھانے پینے کے لیے کچھ نہیں مل رہا ، کہیں فرانس میں کئی کئی کلومیٹرلمبی قطارمیں لوگ کھانا لینے کے لیے کھڑے نظرآتے ہیں توکہیں برطانیہ میں لوگ لاک ڈاون کی وجہ سے بھوک اورافلاس کا شکارہیں
دوسری طرف برطانوی شہریوں کی طرف سے یہ خبریں بھی موصول ہورہی ہیں کہ آج اتوارکے روز مظاہروں میں شدت آگئی ہے
ذرائع کے مطابق اس وقت صورت حال بڑی خراب ہے برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں پولیس نے لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کے دوران کم از کم 42 افراد کو گرفتارکیا ہے۔ پولیس نے ہفتہ کے روز کہا کہ کوڈ 19 کے پروٹوکول کے مطابق گھر سے باہر احتجاج کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
برطانوی میڈیا نے لاک ڈاون کی وجہ سے بے بس شہریوں کی حالت زارکے بارے میں کچھ یوں لکھا ہے ،اس کے باوجود لوگ ہائیڈ پارک میں جمع ہوئے اورمارچ کرتے ہوئے وہائٹ ہال اور پارلیمنٹ ہاؤس کی سرکاری عمارتوں کی طرف بڑھنے لگے۔
برطانوی پولیس چیف کا کہنا ہے کہ بیشتر لوگوں کو کوڈ قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ خیال رہے ریلی سے قبل 60 سے زیادہ ممبران پارلیمنٹ نے وزیر داخلہ پریتی پٹیل کو کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں کو ختم کرنے کے لئے لکھا تھا۔
دوسری طرف حکام کے مطابق اس وقت ہرطرف بھوک افلاس کی وجہ سے لوگ ایک ایک لقمے کوترس رہے ہیں اورکھانے کے لیے ایک وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں








