پاکستان میں کورونا کے باعث لگائی گئی پابندیوں میں اضافے کا فیصلہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ این سی او سی نے کورونا کے باعث لگائی گئی پابندیوں میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے
بڑھتے ہوئے مثبت کیسز کے باعث مختلف سرگرمیوں پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے اسلام آباد اور صوبائی انتظامیہ کو کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرانے کی ہدایت کی گئی ہے ایس اوپیزکی خلاف ورزیوں پراسلام آباد اورصوبائی انتظامیہ کوکریک ڈاؤن کا کہا ہے،فیصلہ آج صبح نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر اجلاس میں کیاگیا کورونا مثبت کیسزمیں اضافے پرتشویش ہے ،کورونا کی نئی قسم زیادہ مہلک ہے جس سے حالات خراب ہوسکتے ہیں،
کرونا ویکسین کا راز ہیکرز کی جانب سے چوری کرنے کی کوشش ناکام
کرونا پھیلاؤ روکنے کے لئے این سی او سی کا عوام سے مدد لینے کا فیصلہ
چین سے پاکستان لائی جانے والی کرونا ویکسین لگوانے کے بعد بھی طبی عملہ کرونا کا شکار ہو نے لگا
سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار
کرونا میں مرد کو ہمبستری سے روکنا گناہ یا ثواب
لاک ڈاؤن ختم کیا جائے، شوہر کے دن رات ہمبستری سے تنگ خاتون کا مطالبہ
پاکستان میں ساٹھ سال سے بڑی عمر کے بزرگوں کو کرونا ویکسین لگنا شروع ہوگئی ہے،پنجاب حکومت کے محکمہ صحت نے ویکسین لگانے کے زبردست انتظامات کئے ہوئے ہیں۔ کیپٹن(ر) عثمان کا کہنا ہے کہ ضرورت سے زیادہ لوگ آنے پر ایکسپوسنٹر میں رش ہو جاتا ہے اس لئے لاہور میں دو اور سنٹر قائم کرنے جا رہے ہیں۔ کورونا وائرس لگانے کے لئے پنجاب میں 114سینٹرز بنائے گئے ہیں،عمر کے حساب سے شہریوں کو بلارہے ہیں، جیسے جیسے ویکسین بڑھے گی اس کا دائرہ کار بھی بڑھائیں گے
کرونا کی نئی لہر کے بعد پنجاب کے 7 شہروں میں 29 مارچ تک سمارٹ لاک ڈاؤن لگا دیا گیا۔لاہور، راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ اور گجرات میں نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔مارکیٹس اور بازار 29 مارچ تک شام 5 بجے بند ہوں گے جبکہ ہفتے اور اتوار کو مکمل شٹر ڈاؤن ہوگا۔ تفریحی مقامات اور پارکس کو شام 6 بجے تالے لگ جائیں گے۔ سینما ہالز، تھیٹرز، میرج ہالز، کمیونٹی سنٹرز اور مارکیز مکمل بند ہیں، صرف کھلے مقامات پر تقریبات کی اجازت ہوگی جن میں تین سو سے زائد افراد شرکت نہیں کرسکیں گے۔ریسٹورنٹس اور کیفے میں صرف ٹیک اوے کی اجازت ہے جبکہ میڈیکل سروسز، پٹرول پمپس، اشیا ضروریہ کی دکانیں چوبیس گھنٹے کھلی رہیں گی۔ سرکاری اور نجی دفاتر میں صرف 50 فیصد سٹاف بلانے کی اجازت ہے۔








