تصویر جسے کھینچنے میں 12 سال کا عرصہ لگا

0
44

فن لینڈ کے ایک مشہور فلکیاتی فوٹوگرافر جے پی میتساوینیو نے تقریباً 12 سال کے عرصے میں تصویر کھینچی۔

باغی ٹی وی : میڈیا رپورٹس کے مطابق فوٹوگرافر جے پی میتساوینیو کی کھینچی گئی تصویر کی حقیقی جسامت 1.7 گیگا پکسل (ایک ارب 70 کروڑ پکسل) ہے ہماری کہکشاں یعنی ’ملکی وے‘ کے وسیع حصے کو ظاہر کرتی ہوئی یہ کوئی ایک تصویر نہیں بلکہ 234 ایسی تصویروں کا مجموعہ ہے جن میں سے ہر ایک بجائے خود درجنوں فلکیاتی تصویروں کا مجموعہ ہے۔

میتساوینیو 2007 سے پیشہ ورانہ فلکیاتی فوٹوگرافی کر رہے ہیں جس کےلیے انہوں نے فن لینڈ کے شہر اولو میں ذاتی رصدگاہ بھی قائم کر رکھی ہےاپنی کھینچی ہوئی آسمانی تصویریں وہ ایک ویب سائٹ کے ذریعے مختلف افراد اور اداروں کو فروخت کرتے ہیں۔

فوٹوبشکریہ میڈیا
رپورٹس کے مطابق ملکی وے کہکشاں کی یہ تصویر کھینچنے کا سلسلہ 2009 سے 2021 کی ابتداء تک جاری رہا جس میں وہ ہماری کہکشاں کے مختلف حصوں کی تفصیلی تصویریں کھینچتے رہے اور انہیں احتیاط سے آپس میں جوڑ کر ایک تصویر کی صورت دیتے رہے۔

میتساوینیو کا کہنا ہے کہ اس کام کےلیے انہوں نے اپنی دوربین مجموعی طور پر تقریباً 1,250 گھنٹے تک ملکی وے کہکشاں کے الگ الگ حصوں پر مرکوز رکھی۔

فوٹوبشکریہ میڈیا
ویسے تو یہ تصویر اصل میں بہت بڑی ہے لیکن فلکیات کا شوق رکھنے والے عام افراد بھی اس کا قدرے بڑا ورژن مفت میں (اس لنک سے) ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں جو 7023 پکسل چوڑا اور 1299 پکسل اونچا ہے، جبکہ کمپیوٹر اسٹوریج میں یہ 11.5 میگابائٹ جتنی جگہ گھیرتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق یہ تصویر آسمان میں 125 ڈگری لمبے اور 22 ڈگری چوڑے حصے کا احاطہ کرتی ہے جس میں ہماری کہکشاں لگ بھگ 2 کروڑ ستارے موجود ہیں۔

یہی نہیں بلکہ ستاروں کی روشنی بھی ان میں موجود عناصر کا پتا دیتی ہے۔ مثلاً آیونائزڈ ہائیڈروجن سے خارج ہونے والی روشنی سبز رنگ کی ہے، سلفر (گندھک) کی سرخ، جبکہ آکسیجن کی رنگت نیلی ہے وغیرہ۔

Leave a reply