صنعا: یمنی افواج نے سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے فوجی مراکز اور تنصیبات پر ڈرون اور میزائل حملوں سے ایک بار پھر جارحین کو زبردست جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون نے جمعرات کے روز علی الصبح سعودی اتحاد کے جواب میں سعودی عرب کے جنوبی صوبے عسیر میں ملک خالد ایئر بیس کو نشانہ بنایا ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی السریع کا کہنا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون قاصف دو کے، نے سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں جنوبی سعودی عرب کے صوبے عسیرکے ملک خالد ایئر بیس کو نشانہ بنایا۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک خالد ایئر بیس پر یہ دوسرا حملہ ہے۔
دوسری طرف یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے کہا کہ یہ حملہ سعودی اتحاد کی بمباری کے جواب میں کیا گیا جس میں اس ایرپورٹ پر اپنے اہداف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ اس ڈرون حملے میں قاصف دو کے، نامی ڈرون طیارے کا استعمال کیا گیا جس کے بعد ملک خالد ایرپورٹ کو بند کر دیا گیا۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے بدھ کے روز جنوب مغربی یمن کے صوبے تعز کے علاقے الوازعیہ میں بھی سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر زلزال ایک قسم کے میزائل سے حملہ کیا۔یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میزائل حملے مین سعودی اتحاد کے درجنوں فوجی ہلاک و زخمی ہوئے۔
اب سے تھوڑی دیر پہلے بھی یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی اتحاد کے حملوں کے جواب میں جنوبی سعودی عرب کے علاقے جیزان میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر میزائل حملہ کیا ہے۔یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے نشانہ بازوں نے بھی سعودی اتحاد کے کئی فوجیوں کو ہلاک کیا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے امریکا متحدہ عرب امارات اور بعض دیگر ملکوں کی حمایت سے چھبیس مارچ دوہزار پندرہ کو یمن پر اپنے وحشیانہ حملے شروع کئے تھے جو ابھی تک جاری ہیں-