شوگر ملز ایسوسی ایشن نے ایف بی آر کو خط لکھ دیا، ہدایت پر کیا اعتراض اٹھایا
باغی ٹی وی : چیئرمین پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے ایف بی آر کو خط لکھ دیا. خط میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر امپورٹد ٹیکس اسٹیمپ کی مخالفت کردی ۔
ایف بی آر کی جانب سے لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر کیو آر کوڈ کے ذریعے عمل درآمد کیا جائے، خط میں مزید کہا گیا کہ ہر سال ٹیکس اسٹیمپ درآمد کر کے چینی کے ہر بیگ پر چسپاں کرنا پڑیں گے، منہگے ٹیکس اسٹیمپ کی درآمد سے شوگر ملز مالکان پر اضافی بوجھ پڑے گا اور چینی کے ہر بیگ پر کیو آر کوڈ پرنٹ کرنا آسان ترین حل ہوگا .
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے ایف بی آر کو لکھے گئے خط کے مطابق پورے ملک کی چینی کی پیکنگ کے لیے پولی پروپلین بیگ استعمال ہوتے ہیں، شوگر ملز صرف کیو آر کوڈ کے تحت پولی پروپلین بیگ استمال کریں گے، سیلز ٹیکس کی ان پٹ ایڈجسٹمنٹ کیو آر کوڈ کے تحت پولی پروپلین بیگ ہوں گے، غیر استعمال شدہ بیگ کے متعلق ایف بی آر کو رپورٹ کیا جائے گا۔
ادھر پنجاب حکومت کی جانب سے اکتوبر2020ء میں نافذ کیا جانے ولا پنجاب شوگر فیکٹریز کنٹرول ایکٹ دوسری مقرر ہ مدت کے دوران بھی پنجاب اسمبلی سے پاس نہ ہونے کے باعث تحلیل ہونے سے اس ایکٹ کے تحت مختلف شوگر ملزکے خلاف کی گئی کارروائیاںغیر مؤثر ہونے کے خدشات، کاشتکاروں میں تشویش کی لہر پھیل گئی .
گنے کے کاشتکاروں کو سالہا سال سے درپیش مشکلات کے حل کے لئے پنجاب حکومت نے گزشتہ سال اکتوبر کے پہلے ہفتے میں پنجاب شوگر فیکٹریز کنٹرول ایکٹ1950ء میں کئی ترامیم کر کے اسے فوری طور پر نافذالعمل قرار دیا تھا جس کے تحت پنجاب بھر کی شوگر ملز کو کرشنگ سیزن15نومبر تک شروع کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں .
مقررہ تاریخ تک نیا کرشنگ سیزن شروع نہ کرنے والی شوگر ملز کو پچاس لاکھ یومیہ جرمانے کے ساتھ مالکان کو تین سال قید کی سزا بھی تجویز کی گئی تھی