کوہاٹ خٹک کالونی میں تین سالہ بچی کی لاش برآمد، بچی کی والدین کا کہنا ہے کہ حریم فاطمہ نامی بچی کل سے لاپتہ تھی۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق بچی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ڈی منتقل،مشتعل افراد نے احتجاجاً یونیورسٹی روڈ بند کر دیا.

تین سالہ ننھی بچی کے بیہمانہ قتل پر سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے شدید غم وغصہ ، دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے گورمنٹ اور اعلی حکام سے مجرموں کو سخت ست سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے یہاں تک کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر #JusticeForHareem ٹوئٹر پینل پر فہرست میں ٹاپ ٹرینڈ کر رہا ہے-


ذیشان علی خان نامی صارف نے لکھا کہ ہم اس غلط فہمی کے ساتھ مرجائیں گے کہ ہمیں یوم حشر پر صرف کلمہ ،نماز،حج،روزہ اور زکوۃ کا ہی جواب دینا ہے-


سعود خٹک نامی صارف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ظلم کی انتہا کوہاٹ خٹک کالونی سے کل یہ بچی دوپہر 3 بجے گھر سے لاپتہ ہوئی اور آج صبح اسکی لاش ایک نالے کے قریب سے ملی آخر کب تک یہ ننھے پھول ظالموں کے رحم و کرم پر ہوں گے۔


خٹک نامی صارف نے لکھا کہ کوہاٹ میں ایک اور بچی کو قتل کر دیا گیا، اس ملک میں ایسے درندوں کو کب تک چھوڑ ملتی رہے گی؟
https://twitter.com/SardarAbidDogar/status/1375036852198113281?s=20
عابد ڈوگر نامی صارف نے لکھا کہ اس ننھی گڑیا کو کل کوھاٹ میں کل کسی نے اغوا کیا تھا اج صج لاش ڈھیران سے گھر کے نزدیک ملی-
https://twitter.com/SardarAbidDogar/status/1375037273469771778?s=20
اس صارف نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں ان حکمرانوں سے کہ اس پھول کا کیا قصور تھا؟
https://twitter.com/SardarAbidDogar/status/1375037719819264001?s=20
کہاں ہیں مدینہ کی ریاست کے دعوے دار؟؟ کہاں ہیں اس ملک پاکستان کو مدینہ کی ریاست کہنے اور بنانے والے بغیرت حکمران
عمران خان صاحب کیا یہ ہے ریاست مدینہ-


ایک صارف نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ یہ بچی جس کا نام حریم ہے کوہاٹ خٹک کالونی سے کل دو پہر کے وقت سے گھر سے لاپتہ تھی اور اج صبح اسکی لاش قریبی نالے کے قریب سے ملی جس کو بے درد سے قتل کیا گیا ہے-


غفران اللہ نامی صارف نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس پھول جیسی گڑیا کے قاتلوں کو نشانِ عبرت بناؤ۔
https://twitter.com/fkkundi/status/1375036805456797698?s=20
https://twitter.com/talhaleghari005/status/1375035244974329856?s=20


ابراہیم نامی صارف نے لکھا کہ ہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں ہمارے ننھے فرشتے بھی محفوظ نہیں-


مدثر خان نامی صارف نے لکھا کہ جسکا قاتل نامعلوم ہو اسکا قاتل حکمران وقت ہوتا ہے عمران خان صاحب سینیٹ آپ جیت چکے ہے اپوزیشن بکھری ہوٸی ہے لہذا انسانیت کی تذلیل کرنے والے سینگ زدہ درندے آپ توجہ کے منتظر ہے۔پے درپے واقعات سرعام سزاووں کا مطالبہ کرتی ہے۔
https://twitter.com/MSRAZA95/status/1375040101202415619?s=20
ایک صارف نے لکھا کہ ننھے بچوں کے ساتھ اس طرح کرنے والے کیا مسلمان نہیں ہیں ؟کیا یہ لوگ قرآن پاک نہیں پڑھتے ؟کیا انہیں نہیں معلام کہ قوم لوط کے ساتھ اس طرح فعل کرنے کی وجہ سے کیا ہوا تھا؟-
https://twitter.com/MSRAZA95/status/1375040101202415619?s=20


ایک صارف نے لکھا کہ مُجھ میں ہمت نہیں کہ کوہاٹ کی اس ننھی تین سال کی پھولوں سی حریم کی مسلی ہوئی، روندی ہوئی لاش کی تصویر لگاوں جو کل سے لاپتہ تھی اور آج صبح بے جان و بے آبرو ایک گندی نالی میں ملی اپنے بچوں کو لاشوں میں بدلنے سے روکنا ہے تو درندوں کو چوکوں میں لٹکانا ہو گا-
https://twitter.com/AnamZehri/status/1375039897438973952?s=20

Shares: