کراچی :جماعت اسلامی کی سیاست کوسلام،اطلاعات کے مطابق جماعت اسلامی جوکہ خود اپنی عجیب وغریب پالیسیوں کی وجہ سے قومی منظرسے غائب ہورہی ہے اب پھر اپنی کہانی دہرانی شروع کردی ہے،
پاکستان میں ممبران اسمبلی کی خریدوفروخت کے خلاف اس وقت آوازبلند نہ کی جب قوم کوایک اچھے رویے کی ضرورت تھی ، اس وقت جماعت اسلامی وفاق میں کچھ ،اورکے پی اورسندھ میں کچھ سیاست کررہی تھی ،
اس وقت جماعت اسلامی کے رویے پرسب ٰحیران تھے لیکن اب رکن سندھ اسمبلی کے بیان اوربھی حیران کردیا جب جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی سیدعبدالرشید نے سینیٹ الیکشن میں ارکان کی خریدوفروخت اور ہارس ٹریڈنگ کے معاملے پر تحریک استحاق پیش کر دی۔
تحریک استحقاق میں کہا گیا ہے کہ ارکان کی خریدوفروخت کرکےایوان کاتقدس مجروح کیاگیا، سینیٹ الیکشن میں سندھ میں ہارس ٹریڈنگ پرکمیٹی بنائی جائے اور ایوان کی خصوصی کمیٹی بنا کر ہارس ٹریڈنگ کی تحقیقات کی جائے۔
سید عبدالرشید کا کہنا ہے کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کی اقدار پامال ہونے نہیں دونے دیں گے ہارس ٹریڈنگ نے عوامی مینڈیٹ کو یرغمال بنایا ہوا ہے ہرسطح کے انتخابات سے قبل ملک میں یہ ڈرامہ رچایا جاتا ہے۔
سید عبدالرشید نے کہا کہ شواہد ہیں بے ضمیروں اور ضمیر کے سوداگروں کو عوام کے سامنے لائیں گے تمام بڑی سیاسی جماعتیں اپنی صفوں میں بیٹھے ضمیر فروشوں سے واقف ہیں، 2 سے 7 کروڑ تک 1 ووٹ کی قیمت لگائی گئی اسپیکر کی ذمداری ہے قوانین کے مطابق کاروائی کرے۔
سید عبدالرشید کے اس بیان پرسارے ہی حیران ہیں سوشل میڈیا پرجماعت اسلامی کے اس موقف پرسخت تنقید کی جارہی ہے ، اکثرسوشل صارفین کہتے ہیںکہ جب سپریم کورٹ میں ان حالات کے پیش نظرکیس کی سماعت ہورہی تھی توجماعت اسلامی سیاست سیاست کھیل رہی تھی ، جب الیکشن کمیشن میں یوسف رضا گیلانی کے حوالے سے پیسوں کی سیاست کی بات ہورہی تھی توجماعت اسلامی غیرجانبداری کا ڈھنڈورا پیٹ رہی تھی
اس رویے پرجہاں مذہبی حلقے بھی حیران تھے وہاں سوشل صارفین بھی پریشان تھے کہ جماعت اسلامی کس کے لیے سیاست کررہی ہے لیکن آج توسندھ اسمبلی میں رکن جماعت اسلامی کے اعلان نے اوربھی حیران کردیا ، اکثرنے تولکھا ہےکہ اب پچھتاوے کیاہوت جب چڑیاں چن گئیں کھیت