حلیم عادل شیخ نے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کی

0
43

پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل ٹائپنگ ايرر آيا اور ڈيڑھ ماہ سے پتہ نہيں کتنے ايررز آئے۔ڈيڑھ ماہ سے دہشت گردی کے جھوٹے مقدمے ميں گرفتار رکھا گيا۔اپوزيشن ليڈر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور وزيراعلیٰ کا شکريہ ادا کروں گا۔گزشتہ روز کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت سے پی ٹی آئی رہنما کے ریلیز آرڈر جاری کیے گئے۔ حلیم عادل شیخ کی تینوں کیسز میں ريليز آرڈر جاری ہوئے تھے۔ سندھ ہائی کورٹ نے 2،2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض دونوں کیسز میں ضمانت منظور کی تھی۔گھوٹکی کیس میں گزشتہ روز میرپور ماتھیلو کی عدالت نے بھی ضمانت منظور کی تھی۔ میرپور ماتھیلو سے بھی حلیم عادل شیخ کے ریلیز آرڈر پہنچ گئے ہیں۔ریلیز آرڈر جاری ہونے کے بعد حلیم عادل شیخ کی رہائی گزشتہ روز ہی متوقع تھی تاہم ریلیز آرڈرز میں ٹائپنگ کی غلطی کی وجہ سے رہائی اگلے روز تک مؤخر کی گئی۔چاروں مقدمات میں ہم بری ہوئے ہم پر بھی ظلم ہوا مگر ہم نے مریم نواز کی طرح نہ انکے خاندان کی طرح کسی تھانے پر حملہ کیا نہ سی ای اے سینٹر پر نہ کسی عدالت پر حملہ کیا الحمدللہ ہماری 50 سیٹں ہیں چاہتے تو ہم بھی ہزاروں لوگ بلوایا سکتے تھے جس طرح مریم نواز نے نیب پر حملہ کرنے کا پلان کیا اور نیب کو دبانے کی کوشش کی وہ اسے ہی ہے جیسے چور مچائے شور۔سندھ حکومت نے ہمیں سیاسی ڈیشتگر بنا دیا تھا ہم پر دہشت گردی کا ایکٹ ۷۸۸ کےتحت مقدمہ بنایا آگیا میں دیڑھ مہینہ کے بعد باہر نکل رہا ہوں میں خصوصی شکر گزر ہوں مراد علی شاہ آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کا جنہوں نے مجھے رہائی دلائی بہت بہت شکریہ الحمدللہ ۔اللہ نے مجھے استقامت دی ہے میں سندھ کی عوام کے لیے یہ جنگ لڑتا رہونگا جب اسکول میں کتابیں نہیں ملے گی ساتھ لاکھ بچے سکول سے باہر ہونگے روڈ پر کچرے کا انبار ہوگا لوگ پانی سے محروم رہیں گے شوگر مل بیچ دی جائے گی تو میں کب تک چپ رہونگا میں سند کا واٹر تھا اور مجھے اپنے ووٹ کےحق سے مروم رکھا گیا میرا جھگڑا آج کا نہیں ہے۔ ۳ جنوری ۲۰۱۸ سے ہے میڈیا گوا ہ کہےکہ ۳ جنوری ۲۰۱۸ کو ہم پر تشدد کیا گیا سندھ کے شوگر مل کےخلاف آواز اٹھائی تو ہم پر خوفناک تشدد کیا گیا ۔۱۰ فروری کو میری سکیورٹی مجھ سے لا لی گی جو کا با حیثیت اپوزیشن لیڈر میرا حق تھا مجھے معلوم تھا کہ یہ لوگ مجھ پر حملے کرائیں گے تو انہوں نے جان بوج کر مجھ پر حملے کروایا اور گھوٹکی کے الیکشن میں مجھے دشتگرد قرار دے کر مجھ پر مقدمات چلائے گئے.اب میں سندھ کی عوام کا کیس خود لڑوں گا۔

Leave a reply