مزید دیکھیں

مقبول

کراچی: لگژری گاڑیاں چھینے والے گینگ کا سرغنہ پولیس اہلکار گرفتار

کراچی کے پوش علاقوں سے لگژری گاڑیاں چھینے والے...

ارمغان سے منشیات کے کاروبار اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع

محکمہ ایکسائز سندھ کے نارکوٹکس کنٹرول ونگ نے آرگنائزڈ...

بھارتی معروف گلوکارہ کی خودکشی کی کوشش،وینٹی لیٹر پر منتقل

بھارتی شہر حیدرآبار میں معروف پلے بیک سنگر کلپنا...

قومی مسجد میں افطاری کےموقع پر حیران کُن مناظر،ویڈیو

اسلام آباد: قومی مسجد میں افطاری کے موقع پر...

کہیں میٹرک پاس وزیرتوکہیں8ایم اے پاس مزدور: جمہوریت زندہ باد؟

بنوں:ضلع بنوں کا 35 سالہ شہباز خان آٹھ مختلف مضامین میں ایم اے کرنے کے باوجود بھی ساڑھے تین ہزار روپے کی تنخواہ پر غلہ منڈی میں چوکیدار کی نوکری کرنے پر مجبور ہے۔

شہباز خان نے 2009 میں ایف اے کرنے بعد 2011 میں بی اے کیا جس کے بعد اس نے ماسٹر میں 8 ڈگریاں حاصل کیں جن میں ایم اے عربی، ایم اے پشتو، ایم اے انگلش، ایم اے ہسٹری، ایم ایس سی اکنامس اور ایم اے ایجوکشن شامل ہیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے دینی مدارس کی سندیں اور مختلف قسم کے کمپیوٹر کورسز بھی کر رکھے ہیں۔شہباز خان نے بتایا کہ کہ محنت مزدوری کے ساتھ پڑھائی کا سلسلہ بھی جاری رکھا، ہر جگہ اپلائی کیا اور میرٹ پر بھی آیا مگر سفارش اور پیسے نا ہونے کی وجہ سے رہ جاتا ہوں۔

شہباز خان نے کہا کہ بنوں شہر سے 20 کلومیٹر دور گاؤں ہوید میں کرائے کے مکان میں رہتا ہوں، چوکیداری کے ساڑھے تین ہزار جبکہ مدرسے میں بچوں کے پڑھانے کے تین ہزار ملتے ہیں جس سے گزارا بہت مشکل ہے۔

انہوں نے کہاکہ شادی شدہ ہوں اور تین بچے ہیں، اب عمر بھی زیادہ ہونے کو ہے، کلاس فور کی جاب بھی مل جائے تو خوشی ہو گی کہ بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے کوئی وسیلہ ہو گیا۔

یاد رہےکہ سیاست کے میدان میں آنے والوں کا معیار ہی کچھ اور ہے کچھ عرصہ پہلے توانگوٹھا چھپ وزیربنتے رہے لیکن پچھلے چند سال سے میٹرک پاس الیکشن لڑکراسمبلی میں پہنچ سکتے ہیں اورپھردنیا نے دیکھا کہ آج پانچوں صوبائی اسمبلیوں ، قومی اسمبلی اورسینیٹ میں کئی ایسے ممبران ہیں جوصرف میٹرک پاس ہیں اوران میں سے توکئی وزرا بھی ہیں جن کے ہاتھوں میں ہے ملت کی تقدیر