اسلام آباد :پاکستان میں سماجی رابطے پر بچوں کی پورنوگرافی کے متعلق بہت غلط پراپیگنڈہ پیدا کیا جارہا ہے. اسی وجہ سے پی ٹی اے نےحکومت کو پالیسی بناکر سماجی رابطے کی ویب سائٹس بلاک کرنے کی تجویز دے دی، بچوں کی پورنوگرافی میں پاکستان کے نمبر ون ہونےکی غلط فہمیاں ہیں۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے نےکہا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد بہت بڑا مسئلہ ہے۔ پی ٹی اے چیئر مین نے انکشاف کیا کہ 2015 میں ایک بین الاقوامی اخبار نے غلط اعداد و شمار پر رپورٹ کیا کہ پاکستان بچوں کی پورنوگرافی میں نمبر ون ہے، پورنوگرافی سےمتعلق ساڑھے 8 لاکھ ویب سائٹس بلاک کی ہیں۔

پی ٹی اے چیئر مین عظیم باجوہ نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر جعلی ناموں سے بھی اکاؤنٹ چلائے جارہے ہیں، زیادہ ویب سائٹس بیرون ممالک سے آپریٹ ہورہی ہیں، حکومت پالیسی بناکر چین اور یو اے ای کی طرح سماجی رابطے کی ویب سائٹ کو بلاک کردے، حکومت پالیسی بنائے اور مقامی سطح پر متبادل سماجی رابطوں کی ویب سائٹ بنائی جائیں،

چیئرمین پی ٹی اے نےمزید بتایا کہ گستاخانہ مواد سےمتعلق ہمیں عوام کی ساڑھے 8 ہزار شکایات موصول ہوئیں، گستاخانہ مواد کی 40 ہزار ویب سائٹس بلاک کیں،ڈارک ویب پاکستان میں موجود ہے لیکن اس کو کنٹرول کرنا آسان نہیں۔

Shares: