سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ تاجروں سے مشاورت کے بغیر کاروبار بند کرنے کے حکومتی فیصلے کسی طور بھی جمہوری نہیں ہیں ،لوگ بھوک و افلاس سے مر رہے ہیں، غریب افطاری اور سحری سے محروم ہے، بند کمروں میں بیٹھ کر فیصلے کرنیوالوں نے عوام کو کسی قسم کا کوئی ریلیف نہیں دیا، تاجروں کی مشاورت کے بغیر جب دل میں آئے کاروبار بند کرنے کا نوٹفیکیشن جاری کردیا جاتا ہے، کورونا وباء اور ملکی معیشت کی ناقص صورتحال سے تاجر پہلے ہی پریشان ہیں، کورونا ایس او پیز پر عمل کے حامی ہیں، سندھ حکومت کی کورونا وباء کی روک تھام میں کاوشوں پر شک نہیں ہے، سندھ حکومت من مانی کے بجائے تاجروں سے مشاورت کے بعد فیصلے کیا جائے ،تاجر پہلے ہی پریشان حال ہیں، ہزاروں مزدور ایسے فیصلوں سے متاثر ہوتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ قادری ہائوس پر تاجروں کے مسائل سننے کے بعد گفتگو میں کیا، ثروت اعجاز قادری کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں کاروبار 4بجے بند ہوجاتے ہیں، حقائق کو دیکھتے ہوئے فیصلے کئے جائیں تاکہ مزدور غریب طبقہ بھوک و افلاس سے بچ سکے، ثروت اعجاز قادری نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ رمضان المبارک کے دوسرے اور تیسرے عشرے میں کاروبار کھولنے کا دورانیہ بڑھایا جائے ، تاجروں کے مسائل حل اور انہیں سہولتیں فراہم کی جائیں ایس او پیز پر عوام مکمل عمل کریں، احتیاطِ علاج پچھتاوے سے بہتر ہے، سندھ حکومت کی کورونا وباء کے پھیلائو کو روکنے کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

ملکی معیشت کی ناقص صورتحال سے تاجر پہلے ہی پریشان ہیں : ثروت اعجاز قادری
Shares:







