لوگ لاک ڈاؤن ٹوڑ کر سڑکوں پر نکل آئے ، حالات کشیدہ
باغی ٹی وی : کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں جکڑے لوگ آخر سب رکاوٹیں توڑ کر باہر نکل آئے ، جرمنی میں رات کا کرفیو توڑ کر لوگ سڑکوں پر آ گئے،
اور کورونا وبا کے باعث حکومت کے خلاف سخت مظاہرہ اور احتجاج کیا .
جرمن شہر فرینکفرٹ میں سیکڑوں افراد نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ لوگوں کا کہنا تھا وہ اپنی آزادیوں کو مزید کھونے نہیں دیں گے۔ احتجاج میں شریک افراد نے سوال اٹھایا کہ کیا وائرس صرف رات ہی کو پھیلتا ہے۔
جرمنی میں مہلک وائرس سے مزید 181 افراد ہلاک ہو گئے، حکام نے رات دس سے صبح 5 بجے تک کا کرفیو لگا رکھا ہے.برسلز کی درخواست پر جرمنی نے یبلجیم کے کورونا کے مریضوں کو اپنے ہسپتالوں میں جگہ دینا شروع کر دیا۔
بلجیم کی وزارت صحت کے مطابق ملک کے ہسپتالوں کے انتہائی نگہداشت یونٹس یا )آئی سی یو( پر کورونا وائرس سے شدید متاثرہ مریضوں کا بوجھ اتنا زیادہ بڑھ گیا ہے کہ اب ہسپتالوں کے لیے اس بوجھ کو اُٹھانا نا ممکن ہو گیا ہے، چنانچہ برسلز انتظامیہ نے جرمنی سے درخواست کی ہے کہ وہ بلجیم کے کچھ مریضوں کو اپنے ہسپتالوں میں منتقل کرنے کا بندوبست کرے تاکہیبلجیم کے ہسپتالوں کے نگہداشت یونٹس یا )آئی سی یو( پر سے کچھ بوجھ کم ہو سکے۔
جرمنی کی طرف سے اپنے ہمسائے ملک بلجیم کی کورونا وبا کے دور میں مدد کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے گزشتہ نومبر میں بھی جب تمام یورپی ممالک کورونا وبا کی دوسری لہر کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے بہت زیادہ متاثر ہوئے تھے، تب بھی جرمنی نے بلجیم سے کورونا مریضوں کو اپنے ہاں منتقل ہونے کی اجازت اور ان کے علاج کی سہولیات فراہم کی تھیں۔