لبنانی وزیر خارجہ کو خلیجی ممالک پر تنقید مہنگی پڑ گئی

باغی ٹی وی :لبنان کے وزیر خارجہ نے استعفیٰ دے دیا ، کہا جا رہا ہے اسرئیلی صیہونیوں کے ظلم و ستم کو نشانہ بنانے ، امریکیوں کی توہین کرنے اور مغرب کے مسلم کش رویےپر تنقید کرنے پر لبنان کے وزیر خارجہ کو اپنے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑے ہیں.

اطلاعات کے مطابق داعش کی تشکیل میں بعض عرب ملکوں کے مسلمہ کردار کو بے نقاب کئے جانے پر استعفی دینا پڑا. لبنان کے وزیر اعظم سعد حریری کی برہمی اور کویت، بحرین، متحدہ امارات اور مصر کی جانب سے ان کے بیان کو اہانت آمیز قرار دیئے جانے کے بعد شربل وہبہ استعفی دینے پر مجبور ہوگئے ہيں۔

بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنا استعفی صدر میشل عون کو پیش کردیا ہے۔لبنان کے وزیر خارجہ نے بدھ کے روز صدر سے کہا کہ وہ اپنے فرائض سے فارغ ہوجائیں گے ، ایوان صدر نے ٹیلی ویژن انٹرویو میں اپنے تبصروں کے بعد ، روایتی خلیجی عرب اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو تنقید کا نشانہ بنایا
شربل وہبہ جو نگران حکومت میں وزیر ہیں ، نے پیر کے روز کہا تھا کہ خلیجی ریاستوں نے داعش کے عروج کی حمایت کی ہے۔اور اس نے دیگر منفی تبصرے بھی کیے جو کہ خلیجی ممالک کو بہت برالگا.

اس تنقید پر سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، کویت اور بحرین نے لبنان کے سفیروں کو طلب کیا اور باقاعدہ شکایات جاری کیں۔ان ممالک نے کہا کہ ان تبصروں سے خلیجی ریاستوں کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانے اور گہرے معاشی بحران میں بہتری لانے سے کو شدید خطرہ ہے۔

صدر مشیل آؤون سے ملاقات کے بعد وہبہ نے کہا کہ انٹرویو کے ساتھ پیش آنے والے حالات کی روشنی میں انھوں نے سبکدوش ہونے کی درخواست جمع کرائی ہے۔جو میں نے ایک ٹیلی ویژن اسٹیشن کو دیا تھا ،

Shares: