وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے فلسطین امن سفارتی مشن کے حوالے سے اہم بیان جاری کیا۔کل میں نے یہاں اپنی تقریر میں مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کے درمیان مماثلت بیان کی گئی۔فلسطینی بھی ظلم کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں اور کشمیری بھی۔
فلسطین کے عوام اپنے جائز حق، حق خود ارادیت کے حصول کے لیے کوشاں ہیں اور کشمیری بھی حق خود ارادیت کی جدوجہد میں مصروف ہیں۔فلسطینیوں اور کشمیری دونوں کوآبادیاتی تناسب میں تبدیلی کے خطرات لاحق ہیں۔
فلسطینی بھی انصاف کے لئیے جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ کشمیری بھی حصول انصاف کیلئے سرگرداں ہیں۔ میں نے او آئی سی کے وزرائے خارجہ سے درخواست کی ہے کہ جس طرح ہم نے فلسطین کے دبے ہوئے مسئلے کو مل کر اجاگر کیا ہے اسی طرح ہمیں کشمیر کے مسئلے کے حل کیلئے بھی مل کر آواز اُٹھانے کی ضرورت ہے۔
جس طرح فلسطین کا مسئلہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے اسی طرح کشمیر کا مسئلہ بھی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے۔جس طرح فلسطین کے مسئلے کو حل کیے بغیر مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن نہیں ہو سکتا اسی طرح کشمیر کے مسئلے کو حل کیے بغیر جنوب ایشیائی خطے میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ۔
میں او آئی سی کی کونسل آف فارن منسٹرز کے وزرائے خارجہ کو تجویز پیش کر رہا ہوں کہ وہ آئندہ اسلام آباد میں منعقد ہونیوالے وزارتی کونسل کے اجلاس میں اسی شدومد سے کشمیر کے مسئلے کو اٹھائیں جس طرح ہم نے یک زبان ہو کر فلسطین کے مسئلے کو اجاگر کیا ہے۔








