کرونا کے طوفان اور جھکڑ کے باوجود اولمپکس کی مشعل جل رہی
کرونا کے طوفان اور جھکڑ کے باوجود اولمپکس کی مشعل جل رہی
باغی ٹی وی : کرونا کے باوجود ٹوکیو اولمپکس کی تیاریاں عروج پر ہیں. ان تیاریوں کے ساتھ ساتھ اولمپک ٹارچ کا سفر بھی جاری ہے لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے مشعل کا یہ سفر کافی محدود کردیا گیا ہے۔
ٹوکیو اولمپکس کا آغاز 23 جولائی سے ہونا ہے جس کے لئے تیاریاں آخری مرحلے میں ہیں۔یونٹ کو ملتوی کرنے کے لیے لاکھوں افراد نے پٹیشن فائل کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں کوویڈ کے پھیلتے ہوئے اثرات کی وجہ سے جاپان میں اولمپکس کروانے کا یہ وقت مناسب نہیں ہے۔
اس ایونٹ کے دوران دنیا بھر سے ایتھلیٹس اور آفیشلز شریک ہوں گے، ہزاروں افراد کو کوویڈ سے محفوظ رکھنا ایک مشکل عمل ہے۔
جاپانی حکام کا کہنا ہے کہ ایونٹ کو محفوظ ترین بنانےکے لیے سخت ترین پروٹوکولز پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے جبکہ ٹوکیو، اوسکاکا سمیت بڑے شہروں میں بڑے پیمانے پر کوویڈ ویکسین سینٹرز بھی قائم کر دیئے گئے ہیں۔
اولمپکس کمیٹی کے نائب صدر جان کوٹس نے دعویٰ کیا کہ اس سلسلے میں تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ ٹوکیو کے شہریوں اور تمام کھلاڑیوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم نے اس بارے تیاریاں کر رکھی ہیں.
ایس او پیز کے متعلق بتاتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ گیمز کے دوران اسٹیڈیم میں داخلے سے قبل تماشائیوں کے تھوک کے نمونے جدید ترین مشین سے چیک کئے جائیں گے جس سے ان کے صحت کے حوالے سے مسائل فوری سامنے آجا ئیں گے۔ ادھر ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) نے گیمز کے دوران منشیات اور طاقر ور ادویات کے استعمال کی روک تھام کے لئے ڈاگ سے مدد لینے کے علاوہ کھلاڑیوں کی انگلیوں کو جدید کارڈ سے اسکین کرنے کا فیصلہ کیا ۔ واڈا کا کہنا ہے کہ اس نئے نظام کو خشک بلڈ ٹیسٹ کا نام دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے نے جاپان میں ایک سروے کیا ہے۔ اس کے نتائج کے مطابق جاپانی شہریوں کی 70 فیصد تعداد اولمپکس گیمز کو ملتوی کرنے یا منسوخ کرنے کے حق میں ہے۔