مانسہرہ میں لینڈ سلائیڈنگ اور بارشوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ متعلقہ اداروں نے موسمی حالات کی ایڈائرزی پر عملدرآمد نہ کیا جبکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے بھی کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔
پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور موسلا دھار بارشوں سے قبل ایڈوائزری جاری کی گئی جس میں تمام متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات کی ہدایت کی گئی تھی، تاہم موسمی حالات وخطرات سے نمٹنے کے اقدامات نہیں کیے گئے۔
پی ڈی ایم اے ہزارہ ڈویژن کی رپورٹ میں پیش کردہ تجاویز میں کہا گیا ہے کہ مستقبل میں حادثات سے بچنے اور نقصانات پر قابو پانے کے لیے ضلعی سطح پر مواصلاتی نظام تشکیل دیا جائے۔ مقامی افراد اور سیاحوں کو آگاہ کرنے کے لیے سوشل میڈیا، مقامی ریڈیوز اور ٹریفک پولیس سٹیشنز سے بھی مدد لی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کے روز ہونے والی شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے سبب بند ہو جانے والی سڑکوں کو کم از کم دو دن بعد کھولا جاسکا جا سکا تھا۔
لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے مانسہرہ-ناران-جل کھڈ-چلاس روڈ (ایم این جے سی) روڈ پر ناران سے جل کھڈ سیری کے تقریباً 47 کلومیٹر کے علاقے میں کم از کم آٹھ مقامات پر سڑکیں بلاک رہی تھیں
2000 افراد سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے محصور ہو گئے تھے جن میں سیاح، گلگت بلستان آنے جانے والے مسافر اور مقامی لوگ شامل تھے.








