میانمار میں صرف 2020 میں‌ 680،000 مسلمانوں کو بے دردی سے بے گھر کردیا گیا

باغی ٹی وی : اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے مطابق تشدد اور ظلم و ستم کی وجہ سے 2020 میں دنیا بھر میں ریکارڈ 82.4 ملین افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ ان میں 680،000 میانمار کے مسلمان شہری ہیں جنہیں تعصب اور تشدد کی وجہ سے بے گھر کیا گیا .

جمعہ کے روز ایشیا اور بحرالکاہل کے لئے یو این ایچ سی آر ریجنل بیورو کی ڈائریکٹر انڈریکا رتواٹے نے جمعہ کے روز بینکاک میں کہا تھا کہ میانمار میں گذشتہ چار ماہ کے دوران اندرون ملک بے گھر ہونے والے افراد (آئی ڈی پیز) کی تعداد میں ایک اندازے کے مطابق 200،000 افراد ک ہے ، جب کہ آنگ سان سوکی کی سول حکومت کو فروری میں ہٹادیا گیا ہے۔

حالیہ آئی ڈی پیز کی زیادہ تر تعداد قاہ اور کیین ریاستوں سے ہے ، جہاں نسلی گروہ فوج کے ساتھ مسلح لڑائی میں مصروف ہیں۔ شان اور کاچین ریاستوں میں بھی دسیوں ہزار افراد بے گھر ہیں۔

رتواٹے کے مطابق "یہ داخلی نقل مکانی کا ایک پیچیدہ مسئلہ ہے اور صورتحال ہمارے لئے انتہائی تشویش کا باعث ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کے لئے میانمار کے مہاجرین کو جان بچانے میں مدد فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔

ایک فوجی کریک ڈاؤن کے بعد سن 2017 میں لاکھوں روہنگیا مسلمان ہمسایہ ملک بنگلہ دیش فرار ہونے پر مجبور ہوگئے تھے ، جبکہ میانمار کی راکھین ریاست میں ایک لاکھ سے زیادہ مظلوم اقلیت کیمپوں میں مقیم ہیں۔

Shares: