شہر قائد کے باسی ایک بار پھر بارش کے پانی میں ڈوبنے کے لئے تیار رہیں.

تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساتوں اضلاع میں جابجا کچرے کے ڈھیر موجود ہیں، ضلع وسطی، کورنگی اور ضلع غربی کی صورتحال سب سے زیادہ خراب ہے۔

ذرائع کے مطابق ضلع وسطی میں لیاقت آباد، ناظم آباد، نارتھ کراچی، نیو کراچی میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں،ضلع کورنگی میں لانڈھی، شاہ فیصل، ماڈل کالونی، سعود آباد میں جابجا کچرے کے انبار موجود ہیں۔
ضلع غربی میں اورنگی ٹاؤن کے مختلف علاقوں میں کچرا پھیلا ہوا ہے، ضلع سائوتھ میں لیاری، اولڈ سٹی ایریا میں کچرہ جمع ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع شرقی میں سولجر بازار، پی آئی بی کالونی، جمشید روڈ, گلشن اقبال ضیاء الحق کالونی سگنل پر کچرے کے ڈھیر موجود ہیں۔
ضلع ملیر میں قائد آباد، جعفر طیار، ملیر 15 اور کالا بورڈ میں کچرے کے ڈھیر موجود ہیں اور ضلع کیماڑی میں مسان چوک، بلدیہ ٹاؤن، پراچہ چوک پاک کالونی، سائٹ میں صفائی ستھرائی کی صورتحال ابتر ہے۔
واضح رہے کہ شہر میں روزانہ 12 ہزار ٹن سے 16 ہزار ٹن کچرا پیدا ہورہا ہے، لینڈ فل سائٹ پر صرف 8 سے 10 ہزار ٹن کچرا پہنچایا جارہا ہے، عملے کی غفلت اور ٹھیکیداروں کی لاپرواہی سے کچرے کا بیک لاگ بڑھتا جارہا ہے، چھوٹے بڑے تمام برساتی نالے کچرے سے بھرے ہوئے ہیں۔

  ذرائع کے مطابق کرپشن اور فیول بچانے کی خاطر شہر کا کچرا شہر کے اندر ہی نالوں اورخالی جگہوں پر پھینکا جارہا ہے، بعض ادارے شہر کا کچرا سمندر میں بھی پھینک رہے ہیں۔ذرائع نے مزید یہ بھی کہا کہ متعلقہ افسران اعلی حکام کو “سب اچھا ہے” کی رپورٹ دینے میں مصروف ہیں، مون سون بارشوں سے قبل کچرے کا بیک لاگ نہ اٹھایا گیا تو صورتحال گزشتہ سال سے مختلف نہ ہوگی ۔

Shares: