اللہ تعالیٰ نے انسان کو احساسات اور جذبات دے کر پیدا کیا ہے -یہ جذبات ہی ہیں جن کا اظہار ہمارے رویوں سے ہوتا ہے کہ جہاں انسان اپنی خوشی پر خوش ہوتا ہے، وہیں اگر ناپسندیدہ اور اپنی توقعات سے مختلف امور دیکھ لے تو اس کے اندر غصہ بھی پیدا ہو جاتا ہے
انسان کو اللہ پاک نے اشرف المخلوقات بنایا ہے تو اس کے ساتھ ساتھ خواہشات بھی رکھ دی
انسان کو جب غصہ آتا ہے تو انسان اپنے جذبات پر قابو نہیں پا سکتا
انسان کا دماغ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے
انسان کی عقل ساتھ نہیں دیتی
انسان غصے میں غیر فطری اور غیر اخلاقی کام بھی کر جاتا ہے
غصے کی حالت میں انسان خود کا بھی اور اپنے ارد گرد کے لوگوں کا بھ نقصان کر دیتا ہے
وقتی طور پر انسان جو کرتا ہے وہ اس کو ٹھیک لگ رہا ہوتا ہے لیکن بعد میں جب غصہ ختم ہوتا ہے
انسان ہوش میں آتا ہے تو پھر سمجھ آتی ہے وہ جو کر رہا تھا وہ غلط تھا لیکن گیا وقت ہاتھ نہیں آتا
اللہ پاک اور ان کے پیارے حبیب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی غصہ کرنے سے منع کیا ہے
اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہ سے بھی بہت دفعہ غصہ کو قابو کرنے کا کہا
قرآن مجید میں غصہ نہ کرنے اور معاف کر دینے کی فضیلت کا بیان:
1-’’وَالَّذِیْنَ یَجْتَنِبُوْنَ کَبٰٓـئِرَ الْاِثْمِ وَ الْفَوَاحِشَ وَاِذَا مَا غَضِبُوْا ہُمْ یَغْفِرُوْنَ‘‘[1]
’’اور جو لوگ کبیرہ گناہوں اور بے حیائی کے کاموں سے پرہیز کرتے ہیں اور جب انہیں غصّہ آتا ہے تو معاف کر دیتے ہیں‘‘-
-’’الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ فِی السَّرَّآئِ وَالضَّرَّآئِ وَالْکَاظِمِیْنَ الْغَیْظَ وَالْعَافِیْنَ عَنِ النَّاسِط وَاللہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ‘‘[2]
’’یہ وہ لوگ ہیں جو فراخی اور تنگی (دونوں حالتوں) میں خرچ کرتے ہیں اور غصہ ضبط کرنے والے ہیں اور لوگوں سے (ان کی غلطیوں پر) درگزر کرنے والے ہیں؛ اور اللہ احسان کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے‘‘-
چند احادیث
’’حضرت عطیہ (رضی اللہ عنہما) بیان کرتی ہیں کہ رسول اکرم (ﷺ) نے فرمایا، غضب شیطان کے اثر سے اور شیطان آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آگ پانی سے بجھائی جاتی ہے تو جب تم میں سے کوئی شخص غضب ناک ہو تو وہ وضو کرے‘‘-
’’حضرت ابوذر (رضی اللہ عنہ)بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم (ﷺ)نے فرمایا،جب تم میں سے کسی شخص کو غصہ آجائے کھڑا ہو تو بیٹھ جائے پھر اس کا غصہ ختم ہو جائے توٹھیک، ورنہ وہ لیٹ جائے‘‘
حضرت ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم (ﷺ)نے فرمایا جس شخص نےغصہ ضبط کر لیا حالانکہ وہ اس کے اظہار پر قادر تھا ،اللہ تعالیٰ اس کو امن اور ایمان سے بھر دے گا‘‘-
اللہ اور ان کے پیارے حبیب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی جب منع کر دیا تو پھر انسان کے پاس کوئی جواز، کوئی دلیل نہیں بچتی وہ غصہ کرے
ہمیں بھی چاہئے ہم اپنے غصے پر قابو رکھیں اور اللہ پاک کے احکامات اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طریقوں پر زندگی گزاریں








