افغانستان کے حالات فائنل راؤنڈ میں داخل ہوچکے ہیں، اور یہ ایک فیصلہ کن جنگ ہے جس کا اثر اب کابل سے بھارت اور امریکہ تک بھی جائے گا۔ اصل تو اس خانہ جنگی کا مقصد پاکستان کے امن کو تباہ کر کے ہمارےملک پاکستان کو ترقی سے روکنا۔ اب امریکہ نے باقاعدہ اعلان کردیا ہے ان کے ٹاپ کے جرنیل کا یہ کہنا ہے کہ حالات بے قابو ہوچکے ہیں، افغان مجاہدین 100 سے زائد اضلاع کے ہیڈ کوارٹرز پر قبضہ کرچکے ہیں،اور وہ کابل سے 60 میل دور ہیں، جنرل آسٹن ملر کا یہ کہنا تھا، اب وہاں خانہ جنگی ہونے جارہی ہے
خانہ جنگی امریکہ نے اسی صورت میں کرنی تھی کہ افغان طالبان کابل پر چڑھائی کریں اور ہم حملہ آور ہوجائیں. جیسے پہلے لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین پاکستان آئے تھے اور پاکستان کے ہر گلی کوچے میں دہشتگردی پھیل گئی تھی، دشمن کے سلیپر سیل ایکٹو ہوگئے تھے تو اب بھی امریکہ اس جنگ میں پاکستان کو اکیلا کرنا چاہتا ہے، عمران خان نے کہا تھا اگر خانہ جنگی ہوئی پاکستان اپنا بارڈر سیل کردے گا اور یہ امریکہ کا پلان چوپٹ ہوگیا۔ امریکہ نے پھر پاکستان میں آزادی کی تحریک چکو جنم دینے کیلے بلوچ کارڈ استعمال کیا اور بلوچستان کو آزاد کرو کی تحریک شروع کرنے کاپلاں کیا، ہمارے گمنام ہیروز نے امریکی خواب چکنا چور کردی۔

اب امریکہ کا پلان خطرناک ہے۔ وہ پوری دنیا کو پاکستان کے خلاف کھڑا کرنے جارہا ہے اور عمران خان کو اب مزید سکینڈلز کے لیے تیار رہنا چاہیے، اور قوم کو اعتماد میں لینا چاہیے. اب امریکہ اس کارڈ کو کھیلنے جارہا ہے کہ پاکستان پر یہ الزام لگائے گا کہ میں نے پاکستان کے وزیراعظم سے دہشتگردوں کے خلاف افغانستان کے لیے فوجی اڈے مانگے تھے تو پاکستان نے دہشتگردوں کو پناہ دی اور ہمیں فوجی اڈے نہیں دیے اور پاکستان نے ان دہشتگردوں کو ہمارے خلاف افغانستان میں استعمال کیا، ایسی رپورٹ امریکہ اقوام متحدہ کے ذریعے شائع بھی کرواچکا ہے حال ہی میں۔

تو اب امریکہ پاکستان کو بدنام کرکے اور پھر بغیر بتائے اوباما آپریشن یعنی کہ جیسے اسامہ بن لادن کے خلاف ایک جعلی آپریشن کیا اور پاکستان پر داغ لگایا اب وہی صورت حال امریکہ پیدا کرنے جارہا ہے، وہ پاکستان میں بغیر بتائے گھسے گا، ہماری خفیہ ایجنسی اس تاک میں بیٹھی ہوئی ہیں کہ اب ہم انھیں بھرپور جواب دیں گے اور پلٹ کر جواب دیں گے۔

بھارت بھی اپنے شہریوں کو کہہ چکا ہے، افغانستان میں خانہ جنگی شروع ہونے جارہی ہے اب اپنی حفاظت کریں اور بھارت یہ الزام بھی لگا رہا ہے کہ دہشتگردی گروپ ان کو اغواء اور نشانہ بنا رہے ہیں، صرف یہ دکھانے کیلئے کہ پاکستان ان دہشتگردوں کی معاونت کررہا ہے، اور اس وقت بھارت میں بالکل پلوامہ والے حالات ہیں، مودھی اب ایک اور الیکشن جیتنے کیلئے اپنے ہی فوجیوں اور لوگوں کو مروائے گا اور الزام پاکستان پر لگائے گا۔ اس سارے پلان کے ساتھ اب دشمن میداں میں اتر رہا ہے۔ عمران خان واضح کر کے ہیں ہم جواب دینے کیلئے تیار ہیں اور دوسری جانب چین اور روس پاکستان کے لیے ہر طرح کھڑے ہونے کیلے تیار ہیں اور وہ پاکستان کی اس جنگ میں بھرپور مدد کریں گے جس کی تشویش امریکہ کو بھی ہے۔

Shares: