پشاور:پی ٹی آئی کارکن اپنی پارٹی سے مایوس ہوکر اے این پی میں شامل ہوگیا ،اطلاعات کے مطابق نوتھیہ یو سی 34پی ٹی آ ئی کے سابقہ ناظم آصف خان نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی پارٹی کے ساتھ 1997 سے وابسطہ ہوں، تاہم اسی کے لئے ہی میں نے تمام تر قربانیاں دی ہیں،لیکن مجھے پی ٹی ائی حکومت سے انصاف نہیں ملا جس کی بنا پر پارٹی کو خیرباد کہنا پڑا اور میں نے اے این پی میں شمولیت کر لی تھی،
آصف خان کا کہنا تھا کہ شمولیت کی وجہ یہ تھی کہ میری زاتی زمین جو کہ نوتھیہ میں ہے جس پر اقلیت برادری کے کچھ شر پسند عناصر نے قبضہ کیا تھا، یہی التجا میں اپنے مقامی ایم این اے اور ایم، پی، اے کے پاس لے کر گیا تو انہوں نے مجھے نو دو گیارہ کر دیا اور بات کو ٹال کر کہا کے اپنی زاتی مسائل اپنے گھر تک محدود رکھو،میں نے 126 دن اسلام آباد میں دھرنے میں بھرپور شرکت کی اپنی جیب سے پیسے لگا کر عمران خان کا ساتھ دیا لیکن میری ہی پارٹی میں مجھے حقیر سمجھا گیا،تاہم انصاف نہ ملنے کے باوجود میں پولیس والوں کے پاس جاتا رہا ایف ائی ار درج کروانے لیکن میری ایک بھی نہ سنی گئی،ایف ائی ار میں بشپ سرفراز پیٹر کے خلاف تو پولیس نے ایف ائی ار درج کرنے سے صاف انکار کر دیا، الٹا مجھ پر ایف ائی ار کاٹی گئی،
آصٍف خان کہتے ہیںکہ ایسی پارٹی سے کیا توقعات رکھی جائے کہ اپنی پارٹی کے سرگرم رکن کے ساتھ نا انصافی کرے، جب اے این پی میں شمولیت کی تو مجھے عزت بخشی گئی اور میرے ساتھ ہمدردی کا بھی اظہار کیا گیا تاہم اسی دوران میری ایف ائی ار بھی کاٹی گئی جس میں 419اور 420 کے دفعات میں بشپ سرفراز پیٹر کے خلاف ایف ائی ار درج کی گئی،میں اقلیتی برادری کی قدر کرتا ہوں اور ان کی عزت کرتا ہوں لیکن کچھ شر پسند عناصر لوگ میرے خلاف پراپیگنڈے کر کے ان کو بھڑکا رہے ہیں،اسی اثنا میرے خلاف بشپ سرفراز کو عدالت کی طرف سے بیلف گیا تو انہوں نے میرے خلاف 10کروڑ حرجانے کا نوٹس بھیجوایا جس کا جواب میں عدالت میں ہی دوں گا،
آصف خان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں سے پوچھا جائے 2009 میں اس نے میرے خلاف ایس پی اظہر محمود جان کی سربراہی میں اور حیات بھٹی کے ساتھ لیکن اس سے پوچھا جائے کہ اپ کے نام پر انہوں نے مجھ سے 52 لاکھ روپے کیوں لے گیا تھا،تاہم ان لوگوں نے کالج تک کو بیچ دیا اس زمین کے تمام تر دستاویزات میری والدہ کے نام پر ہیں تاہم بشپ سرفراز کے کہنے پر مجھے پولیس کی جانب سے ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے،مجھے مارنے کی بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں،میڈیا والے نوٹ فرما لیں اگر مجھے کوئی نقصان پھنچا تو اس کی تمام تر زمہداری بشپ سرفراز پر عائد ہو گی،اقلیت برادی کے نوید پیارے کے ساتھ میرا جوزاتی مسلہ تھا وہ عدالت میں حل ہو چکا ہے