باغی ٹی وی : کورونا وائرس کا نیا وار کتنا خطرناک ، این سی اوسی نے آگاہ کردیا

این سی اوسی نے آگاہ کرتے ہوئے کیا ہے کہ ڈیلٹا وائرس جو درحقیقت انڈین وائرس ہے انتہائی خطرناک قرار دیا جا رہا ہے .

پاکستان میں ڈیلٹا وائرس کے کیسز سامنے آنے لگے جو کورونا کی چوتھی لہر بھی ہو سکتی ہے . این سی او سی نے ڈیلٹا وائرس اور پاکستان میں موجود دیگر وائرس کے حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دے دی

اگر ڈیلٹا وائرس پہ قابو پانے کے لئیے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس وائرس کی وجہ سے ہندوستان نے نہ صرف لاکھوں اموات کا سامنا کیا بلکہ ہسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کے باعث عوام بے یار و مددگار اذیتیں جھیلتے رہے

این سی او سی کے خصوصی اقدامات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام کو اس وائرس کے مضر اثرات سے بچانے کے لیے ان اقدامات میں متعلقہ ایس او پیز پر عمل درآمد اور ویکسین لگوانے کی رفتار کو تیز کرنے پہ زور دیا ہے .
اس ضمن میں موجودہ ایس او پیز کا شدت سے نفاذ ۹ سے ۱۸ جولائی تک یقینی بنایا جائے گا

عید الالضحی کے موقع پہ وبا کے پھیلاؤ کی صورت میں ، غیر ضروری نقل و حرکت کو محدود رکھنے کیے لئیے مختلف تجاویز زیر غور ہیں ، جن پہ عمل درآمد کا فیصلہ کورونا کے پھیلاؤ کو مدنظر رکھ کر آئندہ چند دن میں کیا جائے گا، بڑھتی ہوئی وبا کے پیش نظر سیر و سیاحت پہ پابندی کا بھی امکان ہے

ایک بار پھر اس امر کو یقینی بنانے کے لئیے ھدایات جاری کی جا رہی ہیں کہ تمام پرائیویٹ سیکٹر ملازمین ، بشمول کارپوریٹ سیکٹر ، چھوٹی درمیانی اور بڑی انڈسٹری کے ملازمین زراعت، میڈیا ، وکلاء پرائیویٹ کمپنیاں فیکٹری مزدور ، مارکیٹ میں کام کرنے والے ملازمین ، ٹرانسپورٹ سیکٹر سے منسلک افراد ہوٹل ورکز ، ریڑھی بان جمنیزیم ملازمین ، مساجد کے خدام اور آئماء ، شادی ھال ، ورکشاپس پہ کام کرنے والے افراد کو لازماً ۳۱ جولائی سے قبل ویکسین لگوائی جائے

۱۸ سال سے زائد عمر کے طلباء اور طالبات کے لیے ۳۱ اگست تک ویکسن لگوانا لازمی قرار دے دیا . یکم اگست سے ویکسینیشن سرٹیفکٹ کے بغیر ہوائی سفر کرنے پر پابندی عائد کردی گئی .

پاکستان کے تمام سیاحتی مقامات پہ جانے والے ۳۰ سال یا اس سے زائد عمر کے افراد پر بغیر ویکسینیشن سرٹیفیکٹ کے سفر اور ہوٹل بکنگ پر عائد پابندی کو یقینی بنانے کے لیے احکامات جاری کردیے

یکم اگست سے اس پابندی کا اطلاق ۱۸ سے ۳۰ سال تک کے افراد پہ بھی ہو گا. اس ضمن میں تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں،

Shares: