بالی ووڈ مین کئی مسلمان فنکاروں نے اپنا نام بدل کر شوبز دنیا میں خوب نام بنایا-

باغی ٹی وی : فلم جوار بھاٹا سے اپنے کیرئیر کی شروعات کرنے والے لیجنڈری بالی ووڈ اداکار دلیپ کمار ہی واحد مسلم نہیں تھے جنہوں نے اپنا نام بالی ووڈ میں یوسف کان سے اپنا نام دلیپ کمار تبدیل کیا تاہم دلیپ کمار ہی واحد شخص نہیں تھے جنہوں نے بالی ووڈ کے لئے اپنا نام تبدیل کیا تھا بلکہ اور بھی مسلم فنکار ہیں جنہوں نے اپنا اصل نام تبدیل کر کے ہندو نام رکھا تھا-

مینا کماری: ٹریجڈی کوئین مینا کماری بھی ان فنکاروں میں سے ایک ہیں ان کا اصل نام ماہ جبین تھا 1933ء میں ممبئی میں پیدا ہوئیں۔ 1939ء میں فلم ہدایت کار وجے بھٹ کے کہنے پر اداکارہ نے اپنا نام ’بے بی مینا‘ رکھا تاہم بعد میں ان کا یہ نام بھی بدل کر ’مینا کماری‘ ہوگیا۔ان کی شخصیت اور اداکاری کو دیکھتے ہوئے لوگوں نے گرودت کا نسوانی اوتار اور بالی ووڈ کی سنڈریلا بھی کہا جاتا تھا۔ان کا فلمی کیرئر 1939ء تا 1972ء رہا۔

مینا کماری کی سوانح عمری کے مصنف ونود مہتا کو کسی ڈائریکٹر نے بتایا کہ “ ٹریجڈی کنگ دلیپ کمار بھی ان کے سامنے سنجیدگی برقرار نہیں رکھ پاتے تھے۔ راج کمار اکثر ان کے سامنے اپنے ڈائیلاگ بھول جایا کرتے تھے۔ مدھوبالا بھی مینا کماری کی مداح تھی اور کہا کرتی تھی کہ “مینا کماری کی جیسی آواز کسی کی نہیں ہے۔ ستیہ جیت رائے نے مینا کماری کی یوں تعریف کی “بلا شبہ وہ سب سے زیادہ ذہین اداکارہ تھی۔“ امیتابھ بچن نے کہا “مینا کماری جس طرح ڈائلاگ بولتی تھی اس طرح کوئی بھی کبھی نہیں بول سکتا ہے، آج تک کوئی نہیں بول سکا ہے اور شاید کبھی کوئی بول نہیں سکتا ہے“۔

مدھوبالا: پشتو فیملی میں پیدا ہوئی مدھو بالا کا ممتاز جہاں دہلوی ہے سن 1933ء میں پاکستان کے شہر صوابی میں پیدا ہوائیں۔ اپنی خوبصورتی اور منفرد انداز کی وجہ سے انہیں ’مدھو بالا‘ کہا گیا۔ مدھو بالا اپنے وقت کی خوبصورتی ترین اداکاراؤں میں سے تھیں۔1950 سے 1960ء کے عشرے کی انتہائی خوبصورت اور ہمہ جہت خوبیوں سے مالا مال اداکارہ مدھو بالا نے اپنی فلمی زندگی کا سفر نو سال کی عمر سے شروع کیا تھا۔ 1950 کے عشرے میں وہ سب سے زیادہ مقبول اور معاوضہ لینے والی اداکارہ تھیں-

مدھو بالا نے دو دہائیوں کے فلمی سفر میں 73 بالی ووڈ فلموں میں کام کیا میڈیا میں مدھو بالا کو ہندوستانی سینما کی سب سے زیادہ خوبصورت اور بااثر شخصیت مانا جاتا ہے مدھو بالا کا فلمی سفر جتنا کامیاب رہا ان کی اپنی ذاتی زندگی اتنی ہی ناکام رہی۔ انہوں نے اپنے دور کے کامیاب اداکار اور شہنشاہ جذبات دلیپ کمار سے محبت کی۔ چھ سال تک ان کے درمیان میں دوستی رہی لیکن مدھو بالا کے والد عطاء اللہ خان گنڈہ پور کو ان کی دوستی پسند نہیں آئی اور یہ حسین جوڑی ٹوٹ گئی۔ اس کے بعد مدھو بالا نےگلوکار کشور کمار سے شادی کی لیکن کم عمری میں ہی 1969ء میں ان کا انتقال ہو گیا۔

اجیت :دنیا انہیں لائن کے نام سے جانتی ہے لیکن بہت کم لوگ ایسے ہیں جو ان کے اصلی نام کو جانتے ہیں فلم ’بے قصور‘ کی پروڈکشن کے دوران پروڈیوسر کے ارنتھ نے اداکار حامد علی خان کا نام ’اجیت‘ رکھا حامد علی خان نے اجیت نام سے فلم انڈسٹری میں بہت نام کمایا۔ہندی فلموں می اپنے منفی کرداروں کی وجہ سے پہچانے گئے۔ ان کے ڈائیلاگ مثلاً فلم ’زنجیر‘ میں ’للی ڈونٹ بی سلی‘، ’یادوں کی بارات‘ میں ’مونا ڈارلنگ‘ اور فلم ’کالی چرن‘ میں ’دنیا مجھے لائن کے نام سے جانتی ہے ‘ کافی مقبول ہوئے۔ ان کی مقبول فلموں میں ہوں نئے ’زنجیر‘، ’یادوں کی بارات‘، ’کالی چرن‘، ’مسٹر نٹورلال‘، ’مغلِ اعظم‘، ’نیا دور‘، ’کھوٹے سکے ‘، ’چرس‘، ’رام بلرام ‘، ’رضیہ سلطان‘، ’راج تلک‘، ’جگر‘ اور ’شکتی مان‘ بہت مقبول ہوئیں۔ انہوں نے تقریباً چار دہائیوں میں دو سو سے زائد فلموں میں کام کیا۔

جونی واکر : گرودت کو جونی واکر کا اصلی نام بد رالدین جمال الدین قاضی کچھ خاص پسند نہیں آیا اسی لئے انہوں نے ان کو جونی واکر نام دے دیا-

جگدیپ: مزاحیہ اداکار اور فلم شعلے کے سورما بھوپالی جگدیپ کا اصل نام سید اشتیاق احمد جعفری تھا۔ جگدیپ نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور چائلڈ آرٹسٹ فلم میکر بی آر چوپڑہ کی فلم افسانہ سے کیا تھا۔ اور پھر کئی فلموں میں انہوں نے لیڈ رول بھی نبھایا اس کے بعد انہوں نے کئی یادگار فلموں میں کام کیا 1957ء میں بمل رائے کی فلم دو بیگھہ زمین ان کے کیریئر کی بہترین ثابت ہوئی اور یہاں ہی سے ان کے کامیڈی دور کا آغاز ہوا لیکن فلم ہدایت کار بمل رائے کی درخواست پر انہوں نے اپنا نام تبدیل کیا ان کی یادگار فلموں میں شعلے، انداز اپنا اپنا، افسانہ، آر پار اور دیگر شامل ہیں۔ رمیش سپی کی شہرہ آفاق فلم شعلے میں سورما بھوپالی کا کردار آج بھی لوگ اتنا ہی پسند کرتے ہیں جتنا اس وقت جب یہ فلم ریلیز ہوئی تھی فلم شعلے کے علاوہ وہ امیتابھ بچن کی فلم شہنشاہ، فیروز خان کی مشہور فلم قربانی، بلاک بلاسٹر فلم لیلیٰ مجنوں جیسی کئی ہٹ فلموں میں نظر آئے۔انہوں نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز بچپن میں بی آر چوپڑا کی فلم ’افسانہ‘ میں 1951ء سے کیا تھا اداکار نے 400 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے-

ارجن:مسلم اداکار فیروز خان نے بی آر چوپڑا کی پروڈکشن ’مہا بھارتہ‘ میں ’ارجن‘ کا کردار ادا کیا تھاا مہا بھارتہ کی کامیابی نے انہیں اسکرین پر نام بنانے میں مدد دی اور اداکارہ ’ارجن‘ کے نام سے مشہور ہوئے-

سنجے خان: فیروز خان کے بھائی شاہ عباس خان نے اپنا نام بدل کر سنجے خان رکھ لیا انہوں نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز فلم ’دوستی‘، ’حقیقت‘ اور ’دس لاکھ‘ سے کیا۔ شروعات میں انہیں ’خان‘ کہہ کر پکارا جانے لگا لیکن کچھ ہی عرصے بعد وہ ’سنجے‘ کے نام سے مشہور ہوئے۔

جایانت: امجد خان نے والد جایانت خان نے بالی ووڈ میں ڈیبیو سے پہلے وجے بھٹ کے کہنے پر اپنا نام اپنا نام زکریا خان سے جایانت کر دیا -زکریا خان 1915ء میں پشاور میں ایک پختون گھرانے میں پیدا ہوئے زکریا خان نے 1935ء میں فلم ’لال چیتا‘ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا-

نمی: 50 اور 60 کی دہائی کی مشیقر اداکارہ نمی کا اصل نام نواب بانو تھا انہوں نے بالی ووڈ میں ڈیبیو کی وجہ سے اپنا نام تبدیل کیا تھا بعد ازاں انہوں نے نمی نام سے خوب شہرت حاصل کی اور ایک کامیاب اداکارہ بنیں-

https://www.youtube.com/watch?v=Wq3QVOk5RKA

Shares: