شہر کراچی میں مون سون کی پہلی بارش شہریوں کیلئے زحمت بنننے لگی۔ صبح سے جاری بارش سے شہر میں جل تھل ایک ہوگیا۔ شہر کی اہم شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں.

تو دوسری جانب مون سون کی پہلی بارش چودہ سالہ عماد کیلئے جان لیوا ثابت ہوئی بچے کی موت بجلی کے کھمبے کو ہاتھ لگانے سے واقع ہوئی ۔

وزیر بلدیات ناصر شاہ نے مون سون کی بارشوں میں ہونیوالی تباہی کا سارا ملبہ محکمہ موسمیات کی لاعلمی قرار دیدیا۔ وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے صوبے بھر کے تمام بلدیاتی اداروں کو متحرک ہونے کی ہدایت دیدی۔

ترجمان سندھ حکومت بھی شہر کراچی کا جائزہ لینے دورہ پر نکل کھڑے ہوئے۔ مرتضی وہاب نے شاہراہ فیصل کے مقام پر نالے سے پتھر فوری طور پر ہٹانے کا حکم دیدیا ۔

وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مون سون سے قبل نالوں کی صفائی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ نارتھ ناظم آباد ،فیڈرل بی ایریا، نارتھ کراچی اور شادمان ٹاون کے علاقے ایک بار پھر ڈوب گئے جبکہ اسٹیل ٹاون کے قبرستان میں بارش کا پانی داخل ہونے سے قبریں ڈوب گئیں ۔

مون سون کی پہلی ملیر الفلاح سوسائٹی میں پہلی جان نگل گئی۔ چودہ سالہ عماد کی کرنٹ لگنے سے موت واقع ہوگئی۔

دوسری جانب ناگن پر موت کا کھیل جاری، بجلی کا پول گرنے سے ہزاروں شہریوں کی جانیں خطرے میں پڑھ گئیں.

Shares: