وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پنجاب ترقیاتی پیکیج کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا ہے،

اجلاس میں وزیرِاعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار، صوبائی وزیرِخزانہ ہاشم جوان بخت، مشیر وزیراعلی پنجاب ڈاکٹرسلمان شاہ، معاون خصوصی وزیراعلیٰ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیف سیکرٹری پنجاب، وزیرمملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب ودیگر سینئرحکام نے اجلاس میں شرکت ہے.

وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدار نے آگاہ کیا کہ مالی سال 22-2021 کے بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے %66 اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ گذشتہ سال کے بجٹ کی استعمال کرنے کی شرح %97 رہی جو کہ پچھلے دس سالوں میں ریکارڈ ہے، پچھلے سال کل 5889 سکیمیں مکمل کی گئیں.

سیکریٹری منصوبہ بندی بورڈ پنجاب نے اجلاس کو بتایا کے اس سال بجٹ اہداف پنجاب گروتھ اسٹریٹیجی 2023 کو مد نظر رکھ کر بنائے گئے، خاص توجہ معاشی نمو، جامع اور یکساں ترقی، زرعی ترقی، انسانی ترقی، پائدار ترقی کے اہداف، ضلعی ترقیاتی پیکیج ، ماحولیاتی تحفظ اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر رکھی گئی ہے، اس سال ترقیاتی بجٹ کا کل حجم 560 ارب روپے ہے، جس میں 7,116 منصوبے شامل ہیں، ان میں %90 نئی اسکیمیں شامل ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مختلف شعبوں کے لیے رقوم مختص کی گئیں ہیں، جن میں 54 ارب روپےتعلیم، 99 ارب روپے صحت، 100 ارب روپے ضلعی ترقیاتی پیکیج، 36.5 ارب روپے زراعت، 11.3 ارب روپے سماجی تحفظ، 12.2 ارب روپے صنعت اور 5 ارب روپے آئی ٹی سیکٹر کے لیے مختص ہیں۔ ترقیاتی بجٹ سے 350,000 روزگار کے مواقع پیدا ہونے کا تخمینہ ہے، ترقیاتی امورکے ضمن میں زراعت اور انڈسٹری کی ترقی پرخصوصی توجہ دی گئی ہے، ان کے بجٹ میں تقریبا تین سو گنا اضافہ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے پنجاب ترقیاتی پروگرام کے اہداف کو سراہتے ہوئے ان منصوبوں کی مسلسل نگرانی کی ہدایت دی ہے، تمام ضلعی اورمتعلقہ اداروں کے افسران منصوبوں کی بروقت تکمیل کے ذمہ دار ہوں گے، ہدایت کی کہ منصوبوں کی تکمیل کی مانیٹرنگ کے لئے نہ صرف جدید سائنسی طریقہ کار کو برؤے کار لایا جائے بلکہ تھرڈ پارٹی کے ذریعے مسلسل مانیٹڑنگ کا نظام وضع کیا جائے، جو کہ اس حوالے سے مسلسل آگاہ رکھے، ضلعی ترقیاتی پیکیج پرخصوصی توجہ دی جائے تاکہ عوام کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے، ہرضلع میں نوجوانوں کے لئے کھیلوں کے میدان بنائے جائیں تاکہ ان کو صحت مند سرگرمیوں کے لیے مواقع فراہم ہوں، پنجاب میں یونیورسل ہیلتھ کیئر کے نظام کا خصوصی طورپرذکرکرتے ہوئے وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ اس امرکو یقینی بنایا جائے کہ عام آدمی اس سہولت سے مکمل طورپرمستفید ہواوراس حوالے سے اسے کوئی دقت نہ ہو۔ ترقیاتی پیکیج کا سہ ماہی جائزہ اورپیشرفت رپورٹ سے وزیراعظم آفس کو بھی آگاہ رکھا جائے گا.

Shares: