انسانیت . تحریر: شاہ زیب

0
44

انسان نے آسمان کی بلندیوں کو چھولیا سمندرکی گہرائی تک کا سفر کیا چاند تک کا سفرکر ڈالا اورترقی کا سفرتیزی سے طے کیا کہ دنیا دنگ رہ گئی کہ یہ اشرف المخلوقات تو ترقی کی منازل طے کرتے کہاں تک پہنچ گی ہے. یہ کیا انسان آسمان کی حد کو چھوگیا مگرافسوس کے ساتھ رہنے والے انسان سے بے خبرہے یہ کیا انسان کی نظرپوری دنیا کے حالات پرمگرساتھ رہنے والے انسان کے حالات سے بے خبر ہے. معلوم ہوا کہ ہم ہرچیز سے باخبر ہوچکے ہیں ہرچیز میں ترقی کرچکے ہیں مگرافسوس ہم انسان ہوکربھی انسانیت سے ناواقف ہیں.

یہ کیا یہ ہجوم کیسا ہے؟
کوئی زخمی حالت میں سڑک پرہے اردگرد لوگوں کا مجمہ ہے. سینکڑوں ہاتھ نظرآئے مگر افسوس کوئی ایک ہاتھ مدد کے لیے نا تھا ہر کوئی ویڈیو بنانے میں مصروف تھا. انسان ہی انسانیت کا تماشہ دیکھنے لگا. یہ انسان انسان کا دشمن ہے جائیداد کے نام پرکبھی انسان کا قتل ہورہا ہے تو کبھی غیرت کے نام پرعورت کا قتل ہورہا ہے. انسان اپنے مرتبے سے کسی کو بلند ہوتا دیکھ کردوسرے کا دشمن ہے.

رکیے!!
بات ختم نہیں ہوئی یاد کریں کہ کس طرح چارسال کی زینب کو درندگی کا نشانہ بنا کرقتل کیا گیا اورانسانیت شرمندہ ہوگئی، انسانیت نے منہ چھپا لیا، انسانیت انسان سے ڈرگئی

سوچیے!غورکریں
ہم اگرانسانیت کو نہ سمجھ پائے توہمیں اشرف المخلاقات ہونے کا کوئی شرف حاصل نہیں ہے. شکریہ

@shahzeb___

Leave a reply